سینیٹ قائمہ کمیٹی کی 13 جون کو لگائے تمام ٹیکس معطل کرنے کی سفارش

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے جی ایس ٹی میں اضافے سمیت 13 جون کو لگائے گئے تمام ٹیکسز معطل کرنے کی سفارش کردی۔ کمیٹی نے پی ایس ڈی پی میں 80 فیصد فنڈ جاری منصوبوں جبکہ 20 فیصد فنڈز نئے منصوبوں کے لیے جاری رکھنے کی بھی سفارش کردی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس نسرین جلیل کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔ کمیٹی نے حکومت کی جانب سے جی ایس ٹی سمیت 13جون کو لگائے گئے تمام ٹیکسز معطل کرنے کی سفارش کی۔ ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں 80 فیصد فنڈ جاری منصوبوں اور 20 فیصد فنڈز نئے منصوبوں کے لیے جاری کیے جائیں۔

اجلاس میں رکن کمیٹی فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ 35سال پہلے نوشہرہ میں وزارت دفاع اور فوج نے 24 ہزار ایکڑ زمین لوگوں سے لی تھی لیکن آج تک معاوضہ نہیں دیا گیا جس پر ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ دفاعی بجٹ میں معاوضے کے لیے رقم نہیں دی گئی۔ اس حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا ہے ایک ہفتہ میں لائحہ عمل طے کریں گے، ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ یہ معاوضہ ڈیڑھ ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ اصل مالکان فوت ہو چکے ہیں ان کے بچوں کو معاوضہ دیا جائے۔

کمیٹی ارکان نے کہا کہ وزارت خزانہ اور دفاع بیٹھ کر اس معاملے کو حل کریں جس پر وزارت خزانہ نے یقین دہانی کرائی کہ ضرورت پڑی تو آئندہ سال کے بجٹ میں یہ رقم دیں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ دفاعی بجٹ کے حوالے سے بہت غلط فہمیاں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔

بجٹ کے بعد دفاعی بجٹ پر کمیٹی کو بریفنگ دی جائے گی۔ ایڈیشنل سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ دفاعی بجٹ ون لائنر نہیں ہوتا تفصیلات بھی ہوتی ہیں۔ کمیٹی نے نوشہرہ کے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔