نوشہرہ (جیوڈیسک) سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اسمبلی نے عمران خان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے شو کاز نوٹس پھاڑ ڈالے۔
نوشہرہ سے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی قربان علی کی رہائش گاہ پر ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنے کے الزام کا سامنا کرنے والے ارکان صوبائی اسمبلی نگینہ خان، جاوید نسیم حیات، نرگس علی، یاسین خلیل، زاہد درانی، وجیہہ الزمان، عبید مایار، عبدالحق اور زاہد درانی نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد قربان علی، وجیہہ الزماں اور یاسین خلیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی جانب سے شوکاز نوٹس انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پنجاب کو جیتنے اور شیروانی پہننے کے لیے ہمیں بدنام کیا گیا، ہم 15 روز کی مہلت دیتے ہیں اگر معافی نہ مانگی گئی تو ہم عدالت سے رجوع کریں گے اور پھر ہم سب کچھ سامنے لائیں گے، پارٹی میں کالی بھیڑوں کو ’خٹک ڈٹرجن پاؤڈر‘ سے نہلا کر صاف کردیا گیا ہم پوچھتے ہیں کیا امیدواروں نے پارٹی کو ٹکٹ کے لیے 4،4 کروڑ روپے نہیں دیے؟
اس موقع پر قربان علی نے شوکاز نوٹس پھاڑتے ہوئے مطالبہ کیا کہ الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے جبکہ وزیر اعلی کے مشیر عبدالحق نے عہدے سے استعفی دیا۔