سینیٹ انتخابات، بلوچستان میں امیدواروں کے درمیان ہارس ٹریڈنگ کے امکانات بڑھ گئے

Senate

Senate

کوئٹہ (جیوڈیسک) بلوچستان میں سینٹ انتخابات کے موقع پر سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک طرف نئے اتحاد بن رہے ہیں تو دوسری جانب سہ جماعتی حکومتی اتحاد کا شیرازہ بکھرتا دکھائی دے رہا ہے۔

بڑی تعداد میں آزاد امیدواروں کے میدان میں اترنے سے ہارس ٹریڈنگ کے خدشات بڑھ گئے۔ بلوچستان میں سینٹ کی خالی ہونے والی 12 نشستوں پر 5 مارچ کو ہونے والے انتخابات کے لئے سیاسی جماعتوں کے درمیاں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک طرف اپوزیشن جماعتوں اے این پی اور بی ین پی منگل کے درمیان اتحاد ہوگیا تو دوسری جانب حکومتی اتحاد میں شامل مسلم لیگ نون اپنے اتحادیوں پشتون خواہ میپ اور نیشنل پارٹی کو چھوڑ کراپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسمنٹ کے لئے کوشاں ہے ۔ مسلم لیگی ارکان اپنی مرکزی قیادت کی جانب سے گورنر وزیر اعلی اور کوئٹہ کی میئر شپ کے معاملے پر کافی عرصہ سے نالاں ہیں۔

حکومتی اتحادیوں نیشنل پارٹی اور پشتونخواہ میپ کی کوشش ہے کہ مسلم لیگ نون کو ساتھ ملا کر سینٹ کی 12 نشستوں میں سے 11 حکومتی اتحاد کو ملیں ۔ ایک طرف جہاں سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد قائم ہو رہے ہیں تو دوسری جانب سینٹ کے انتخابات میں 20 کے قریب وہ آزاد ارکان بھی میدان میں ہیں جنہیں اپنی جماعتوں سے ٹکٹ تو نہیں ملا لیکن قسمت آزمائی کے لئے انہوں نے بھی ارکان اسمبلی سے خفیہ ملاقاتیں شروع کر دی ہیں۔