پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہ لیا تو وہ بھی نااہلوں سے بھرجائے گا۔
پشاور میں جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جنگ حکومت کیساتھ ہے اسٹیبلشمنٹ کیساتھ نہیں، اس سے ہمیں گلے شکوے ہیں اور شکایت اپنوں سے ہی ہوتی ہے، ریاستی اداروں کیساتھ ہماری سوچ کا احترام کیا جائے، اسٹیبلشمنٹ سیاسی جماعتوں کو توڑنا چھوڑ دے، حکمراں اپنے مستقبل سےبے پروا ہیں، ان کا مستقبل تاریک ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے سینیٹ انتخابات میں حصہ نہ لیا تو وہ بھی ان نااہلوں سے بھرجائے گا، حکمران بےوقوف تھے اور ایسے ہی احمق رہیں گے، اگر اس ملک کو بچانا ہے تو اس حکومت سے نجات دلانا اہم ہے، ملک میں دوبارہ شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا حربہ اب ٹھس ہوچکا ہے، اب نیب خطرے میں ہے، کل آنے والی حکومت اسے ختم کردے گی، نیب افسران حدود میں رہیں، ذاتی دشمنیاں نہ پیدا کریں۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ ملک کو مالی نقصان کس نے پہنچایا،ذمہ دار یہی حکومت ہے، براڈ شیٹ نے حکومت کی کارکردگی کا پول کھولاہے، براڈ شیٹ کیس میں انکی نااہلی کی وجہ سےقوم کواتنابڑانقصان ہوا، ملک میں کرپشن میں اضافہ ہواہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے حکومت کے کرپشن کا بھانڈا پھوٹ دیا ہے، پرویز خٹک کی صحت بتا رہی ہے کہ بی آر ٹی میں کتنی کرپشن ہوئی۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم پر ہاتھ ڈالنا ملک کو تقسیم کرنے کے مترادف ہوگا، اس سے صوبوں کا احساس محرومی بڑھے گا جو بغاوت کی تحریکوں میں بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ادارے کو مضبوط کرنے کے لئے ملک میں افراتفری کی صورتحال ہے، فوج فاٹا میں بیٹھی ہوئی ہے انضمام کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، قبائلی اضلاع میں دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس ،پی ٹی ائی کے گلے میں پھندا ہے، 23 اکاؤنٹس الیکشن کمیشن کو دئیے گئے ان پر فارن فنڈنگ کے حوالے سے بات ہونی چاہیے۔