اسلام آباد (جیوڈیسک) فاٹا میں سینیٹ انتخابات کیلئے نیا صدارتی آرڈیننس جاری کرکے قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے جس کے تحت فاٹا کا ہر ایم این اے صرف ایک ہی ووٹ کاسٹ کر سکے گا۔ اس سے قبل 11 میں سے 6 ایم این اے مل کر 4 سینیٹرز کو منتخب کر سکتے تھے جس سے باقی 5 ارکان کی اہمیت نہیں رہتی تھی۔
حکومتی رکن شہاب الدین نے اس معاملے پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے ہارس ٹریڈنگ رکوانے کیلئے قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے 6 ارکان نے گروپ بندی کر لی ہے۔ اسے روکا نہ گیا تو یہ ہارس ٹریڈنگ کرتے ہوئے ارکان منتخب کرا لیں گے۔
فاٹا کے ارکان کیلئے قوانین میں تبدیلی صدارتی آرڈیننس کے ذریعے 2002ء میں کئی گئی تھی جسے اب ختم کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فاٹا کے 11 ارکان قومی اسمبلی میں سے 6 آزاد ارکان نے اپنا الگ گروپ بنا لیا تھا جس سے دیگر پانچ ارکان کی اہمیت ختم ہو گئی۔ ان میں 3 مسلم لیگ (ن)، ایک جے یو آئی اور ایک پی ٹی آئی کا رکن شامل ہے۔