کراچی (جیوڈیسک) سینٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزد گی کی جانچ پڑتال جاری ہے، پرویز رشید، راجہ ظفر الحق کے کاغذات پر اعتراض لگ گیا، سراج الحق، رحمان ملک، سسی پلیجو، فاروق ایچ نائیک سمیت متعدد کے درست قرار دے دیئے گئے، مسلم لیگ ن کے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم کی سکرونٹی کے دوران طبیعیت خراب ہوگئی۔
سینٹ کی باون نشستوں کے لیے ایک سو چوراسی امیدواروں نے کاغذات جمع کرائے جن کی سکروٹنی شروع کر دی گئی ہے۔ لاہور الیکشن کمیشن آفس میں امیدوار اپنے تائید اور تجویز کنندگان کے ہمراہ پیش ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کے کاغذات پر الیکشن کمیشن نے اعتراض لگایا کہ وہ ٹیکنو کریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کے کاغذات پر شاہد نامی شہری نے اعتراض اٹھایا کہ انہوں نے ذاتی استعمال کی اشیا کو اثاثہ جات میں ظاہر نہیں کیا۔
اُن کے تین ذاتی بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ انہوں نے دو ظاہر کئے ہیں ادھر ن لیگ کے امیدوار پروفیسر ساجد میر کے کاغذات پر قاضی سراج نامی شہری نے دلچسپ اعتراض لگا دئیے۔ انہوں نے اعتراض اٹھایا کہ ساجد میر کا تعلق دو سیاسی جماعتوں سے ہے ۔ وہ جمعیت اہلحدیث کے سربراہ ہیں اور ٹکٹ مسلم لیگ ن سے لیا ہے ۔ ساجد میر خود کو پروفیسر کہلوا رہے ہیں حالانکہ ایچ ای سی کے مطابق اس کیلئے پی ایچ ڈی ہونا ضروری ہے۔ کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران مسلم لیگ نو ن کے امیدوار جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی تاہم کچھ دیر بعد ان کی حالت سنبھل گئی۔
الیکشن کمیشن لاہور نے ثروت ملک ، کرن ڈار ، عائشہ فاروق ، نجمہ حمید اور شوکت بسرا کے کاغذات درست قرار دے دئیے ۔ دوسری جانب پشاور میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور ن لیگ کے صلاح الدین ترمذی کے کاغذات درست قرار دیئے گئے ۔ الیکشن کمیشن کراچی میں بھی امیدواروں کی سکرونٹی جاری ہے۔
پہلے روز پیپلزپارٹی کے رحمان ملک ، سسی پلیجو ، فاروق ایچ نائیک ، گیان چند ، سلیم مانڈوی والا اور شمع مٹھانی کے کاغذات درست قرار دیئے گئے۔ سینیٹ انتخابات کے لئے پیپلز پارٹی کے رحمان ملک ، نرگس فیض ملک اور راجہ عمران اشرف کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے ہیں۔