پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختون خوا میں سینیٹ کے بعض آزاد امیدواروں نے سیاسی جماعتوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ غیر جانبدار مبصرین کہتے ہیں کہ سینیٹ کے انتخابات میں ماضی کی طرح ووٹ فروخت ہونے کا اندیشہ ہے۔
رحیم اللہ یوسفزئی صرف آج کے نہیں بلکہ اپنے طویل صحافتی اور سینیٹ کے انتخابات کو کور کرنے کے تجربے کی روشنی میں کہہ رہیں کہ ان انتخابات میں بھی ماضی کی طرح ووٹ بکیں گے۔ وہ کہتے ہیں کہ خدشہ ہے کہ اکثر سیاسی جماعتوں کے لوگ ووٹ فروخت کریں گے اور اسی لیئے بعض جماعتوں نے امیر لوگوں کو ٹکٹ دے رکھے ہیں۔
خیبرپختون خوا میں سینیٹ کی بارہ نشستوں کے لئے 34 امیدوار میدان میں ہیں، تاہم ان امیدواروں میں سے بعض ایسے بھی ہیں جن کے بارے میں سب کو معلوم ہے کہ انکی سیاسی وابستگی سے زیادہ انکی دولت انہیں سینٹ میں پہنچائیگی، ووٹ بکیں گے یا نہیں خود سیاسی جماعتوں کے ایم پی ایز بھی یکسو نہیں۔
صوبہ میں سیاسی جماعتوں کی ساکھ کو برقرار رکھنے کا چیلنج آج بھی تمام جماعتوںکو درپیش ہے اور انہیں اس بات کا بھی احساس ہے کہ ووٹ بکے تو یہ ملک میں سیاست کے منہ پر ایک اور کالا دھبہ بن کر ابھرے گا۔