اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے لیے پولنگ بوتھ میں موبائل فون، کیمرہ یا الیکٹرونک ڈیوائس لے جانے پرپابندی لگا دی۔ امیدواروں سے انتخابی اخراجات کی تفصیلات بھی مانگ لیں ، کوریج کے لیے ضابطہ اخلاق بھی مرتب کر دیا۔
سینیٹ انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن نے ووٹرز کے لیے پولنگ بوتھ میں موبائل فون ، کیمرہ یا کسی قسم کی الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسمبلیوں کے ہالز میں ریٹرننگ افسروں کے ایک طرف پولنگ بوتھ کیلئے جبکہ مخصوص ہوگی۔ ووٹرز باری باری جاکر خفیہ رائے شماری کے تحت اپنا ووٹ بیلٹ باکس میں ڈالیں گے۔
انتخابی عمل صبح 9 سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا ۔ پولنگ کا وقت ختم ہوتے ہی ریٹرننگ افسران ووٹوں کی گنتی کریں گے اور نتائج کاغیرسرکاری طور پر اعلان کریں گے۔ اس کے بعد ریترننگ افسران نتائج الیکشن کمیشن کو ارسال کرینگے۔ الیکشن کمیشن کامیاب امیدواروں کے نتائج کا سرکاری اور حتمی اعلان کریگا۔
دوسری طرف الیکشن کمیشن نے سینیٹ امیدواروں سے 5 روز میں انتخابی اخراجات کی تفصیلات مانگ لیں۔ تفصیلات جمع کرانے کے بعد امیدواروں کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ایک امیدوار 15لاکھ سے زائد اخراجات نہیں کر سکتا۔
اخراجات زیادہ ہونے کی صورت میں نوٹیفکیشن روک دیا جائے گا ۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں کوریج کے لیے ضابطہ اخلاق بھی مرتب کر دیا ہے۔ الیکٹرانک میڈیا کو پہلا ووٹ پول کرنے کی کوریج کی اجازت ہوگی جس کے بعد میڈیا کو باہر نکال دیا جائے گا ۔ سال 2012 ء میں ہونیوالے سینٹ انتخابات میں بھی میڈیا کو انتخابی ہال میں کوریج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔