سینٹ انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے درمیان مقابلہ ہو گا

PPP and PML-N

PPP and PML-N

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں سینیٹ کی سات جنرل نشستوں کے لئے پرویز رشید، مشاہد اللہ خان، سلیم ضیاء، نہال ہاشمی، جنرل ریٹائرڈ عبد القیوم، غوث خان نیازی، چوہدری تنویر خان مسلم لیگ ن کے امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں جبکہ سعود مجید اور خواجہ محمود کے کورنگ امیدوار کے طور پر کاغذات برقرار رکھے ہیں۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے جنرل نشست پر ندیم افضل چن امیدو ارہیں۔ دو خواتین نشستوں کے لئے مسلم لیگ ن کی جانب سے نجمہ حمید، عائشہ رضا فاروق اور پیپلز پارٹی کی ثروت ملک امیدوار ہیں۔

ٹیکنوکریٹ سیٹ پر مسلم لیگ ن کے راجہ ظفر الحق، پروفیسر ساجد میر اور پیپلزپارٹی کے نوشیر لنگڑیال حصہ لے رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کی عمارت میں ووٹنگ کے انتظامات کو حتمی شکل دیکر بیلٹ بکس اور دیگر میٹریل پہنچا دیا گیا ہے۔

پنجاب کے ایوان سے تین سو اڑتیس ارکان ووٹنگ میں حصہ لیں گے۔ تحریک انصاف کے تیس ارکان مستعفی ہونے کے باعث سینیٹ کے انتخابی عمل میں شریک نہیں ہوں گے۔ 315 ارکان کی حمایت رکھنے والی مسلم لیگ ن سو فیصد کامیابی کے لئے پرامید ہے۔ پیپلزپارٹی آٹھ ارکان کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔

مسلم لیگ قائد اعظم کے آٹھ ارکان اسمبلی اور تین آزاد ارکان نے بھی پیپلزپارٹی کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے کمیٹی روم میں پولنگ کے دوران موبائل فون اور کیمرہ لے جانے پر پابندی ہو گی جبکہ پیپلز پارٹی نے ووٹنگ ہال کی چیکنگ بھی حساس اداروں سے کرانے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔