اسلام آباد (جیوڈیسک) سینٹ کی 52 میں سے 48 نشستوں کیلئے آج ووٹنگ ہو رہی ہے، چار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، اس وقت 131 امیدوار میدان میں ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ ایم این ایز اور ایم پی ایز ووٹ ڈالیں گے۔
قومی اسمبلی سے فاٹا کے 12 ارکان اپنے چار سینیٹرز منتخب کریں گے۔ قومی اسمبلی کے ارکان اسلام آباد سے ایک جنرل اور خاتون کی نشست کیلئے دو سینیٹرز منتخب کریں گے، اکثریت کے لحاظ سے مسلم لیگ ن دونوں نشستیں جیت سکتی ہے۔
پنجاب سے سینیٹ کیلئے 11 نشستیں ہیں ، تحریک انصاف کے استعفوں کے باعث 338 ارکان ووٹ ڈالیں گے۔ سات جنرل کیلئے 49 خواتین اور ٹیکنو کریٹ کیلئے 185 ووٹ درکار ہیں۔ مسلم لیگ ن اکثریت کی وجہ سے ساری نشتیں جیت سکتی ہے۔
سندھ اسمبلی سے بھی سینٹ کیلئے گیارہ نشتیں ہیں۔ تحریک انصاف کے چار ارکان کے استعفوں کی وجہ سے 163 ووٹر ہیں ، 4 سینٹرز بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں، یہاں جنرل سیٹ کیلئے 24 ووٹ خواتین اور ٹیکنو کریٹ کیلئے 82 ووٹ چاہیئیں۔ کے پی کے میں صورتحال سب سے زیادہ دلچسپ ہے، یہاں تحریک انصاف میدان میں ہے۔
124 ووٹر اور بارہ سینیٹرز منتخب کریں گے۔ جنرل سیٹ کیلئے 18 ووٹ خواتین اور ٹیکنو کریٹ کیلئے 63 ووٹ درکار ہوں گے جبکہ اسمبلی ایک اقلیتی سینٹر بھی منتخب کرے گی۔ بلوچستان سے اقلیتی سینیٹر سمیت بارہ سینٹرز کا انتخاب ہوگا یہاں کل ووٹ ہیں، 65 جنرل سیٹ کیلئے دس خواتین اور ٹیکنو کریٹ کیلئے 33 ووٹ درکار ہوں گے۔