سینیٹ : بھارتی جارحیت اور مصر میں قتل عام پر قراردادیں منظور

Senate

Senate

سینٹ میں کنڑول لائن پربھارتی خلاف ورزیوں اور مصر میں فوج کے ہاتھوں نہتے عوام کے قتل عام کیخلاف الگ الگ قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں ڈپٹی چیئرمین صابربلوچ کے صدارت میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے سنیٹرراجہ ظفرالحق نے قراردادیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان بھارت پر واضح کرے کہ یہ خلاف ورزیاں ناقابل برداشت ہیں

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان نے کشمیریوں کے حق خودارادی کی حمایت کا تہیہ کر رکھا ہے قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی حدود کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔ قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابرنے کہا کہ پاکستان کو عالمی سطح پربھارتی مظالم کوبے نقاب کرنا چاہے۔

کلثوم پروین کامل علی آغا مشاہداللہ خان، عباس خان اور دیگر ارکان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فوجی دہشتگردی کاچہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے تو بھارت کو پاکستان پر الزامات سے بھی باز رکھا جا سکتا ہے۔ مصر کے معاملے پر اراکین کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت کے خلاف فوجی کارروائی زیادتی ہے۔

مصرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر دنیا کونوٹس لینا چاہے۔کامل علی آغا اور دیگر اراکین نے کہا کہ امریکہ اور یورپ کا مصر میں جمہوریت کیخلاف کردار منافقانہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ مصرمیں سعودی حکومت کارویہ بھی قابل مذمت ہے۔

پیپلزپارٹی کے اراکین نے بلیو ایریا میں پیش آنے والے واقعہ پرایوان میں احتجاج کیا اور کہا کہ چھ گھنٹے تک اسلام آباد کو یرغمال رکھا گیا حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی اور وزیرداخلہ بھی غائب تھے پیپلزپارٹی کے رضاربانی اور کامل علی آغا نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پربحث کی جائے اور وزیرداخلہ ایوان کو مطمئن کریں۔