اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی کل 48 نشستوں کے لئے منعقدہ انتخابات میں چاروں ارکان صوبائی و قومی اسمبلی نے ووٹ ڈالے۔ پنجاب میں حکمران جماعت مسلم لیگ نواز نے 11 نشستیں جیت کر کلین سوئپ کیا۔
نواز لیگ نے بلوچستان میں 3 خیبر پختونخوا اور اسلام آباد سے 2، 2 سیٹوں پر بھی کامیابی حاصل کر کے کل 18 نشستیں حاصل کیں۔ ایوان بالا میں پہلے سے 8 سیٹیں رکھنے والی نواز لیگ کے سینیٹرز کی تعداد اب 26 ہو گئی۔ سینیٹ میں اکثریتی جماعت پیپلزپارٹی نے سندھ سے 7 اور خیبر پختونخوا سے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔
اس طرح 19 نشستیں ملا کر اب ان کے سینیٹرز کی تعداد 27 ہو گئی۔ سندھ سے متحدہ قومی موومنٹ نے چار نشستوں پر کامیابی حاصل کی ، سینیٹ میں اب ان کی آٹھ نشستیں ہوگئیں۔ جمعیت علمائے اسلام ف کو بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے ایک ایک نشست ملی، اس طرح ان کے سینیٹرز کی تعداد 5 ہو گئی عوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختونخوا اسمبلی سے ایک نشست حاصل کی ان کے کل سینیٹرز کی تعداد اب 7 ہے۔
تحریک انصاف 5 نشستیں جیت کر پہلی بار سینیٹ میں نمائندگی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ عوامی جمہوری اتحاد اور جماعت اسلامی نے بھی خیبر پختونخوا سے ایک ایک نشست جیتی نیشنل پارٹی اور پی کے میپ نے بلوچستان سے 3 3 جبکہ بی این پی ایم نے ایک نشست جیتی۔ ان تینوں پارٹیوں کی سینیٹ میں پہلے نمائندگی نہیں تھی۔ بلوچستان سے ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔
ایوان میں آزاد منتخب ہونے والی سینیٹرز کی تعداد اب 6 ہو گئی۔ سینیٹ میں پہلے سے موجود پارٹیوں کے نمائندگی اس طرح ہے، پی ایم ایل کیو 4 بی این پی عوامی 2 اور پی ایم ایل فنکشنل کا ایک سینیٹر ہے۔