اسلام آباد (جیوڈیسک) تحفظ پاکستان بل کے خلاف اپوزیشن جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، سینیٹر رضا ربانی کہتے ہیں سینیٹ میں اس کی مخالفت کریں گے، پاکستان تحریک انصاف نے بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا ہے کہ انھیں ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی کی حمایت بھی ہے پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ تحفظ پاکستان آرڈینینس کالا قانون ہے۔
جس کے تحت اگر سکیورٹی ادارے کسی شخص کو دہشت گردی کے شبے میں گرفتار کرتے ہیں تو ملزم کو اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوگی، انھوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت سکیورٹی اہل کار کسی بھی شخص کو کسی شبے پر گولی مارسکتے ہیں۔ رضا ربانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے اس قانون کے بنانے میں اپوزیشن سے کوئی مشاورت نہیں کی، جب یہ قانون سینیٹ میں پیش کیا جائے گا تو اس کی مخالفت کریں گے اور ایک ایسا بل پیش کریں گے جس پر سب کو اتفاق ہو، اس قانون کی ضرورت ہے۔
قانون ایسا ہونا چاہیے جو آئین کے دائرہ کار میں ہو۔ اس سے پہلے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ تحفظ پاکستان بل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے اور اس کے لئے ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی بھی ان کے ساتھ ہے، ترجمان تحریک انصاف شیریں مزاری نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں تحفظ پاکستان بل کے معاملے پر غیر جمہوری رویہ اپنایا اور قانون سازی کو بلڈوز کیا۔
حکومت نے اپوزیشن کی رائے کو اہمیت نہیں دی۔ ادھر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے تحفظ پاکستان بل کو کالا قانون ٹھرا دیا، انھوں نے یہ بات ایم کیو ایم پنجاب ہاوٴس لاہور میں رکنیت سازی مہم کی افتتاحی تقریب میں کہی۔