سینیٹ کی سفارش پر کارپوریٹ ٹیکس 33 سے 30 فیصد کرنے پر غور

Tax

Tax

اسلام آباد (جیوڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے سینیٹ سیکریٹریٹ کی طرف سے کمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 33 فیصد سے کم کرکے 30 فیصد اور نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجاویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

سینیٹ سیکریٹریٹ کی طرف سے چیئرمین ایف بی آر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی طرف سے دی جانے والی تجاویز پر مشتمل 2 صفحات کا لیٹر بھجوایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیکسوں سے متعلقہ یہ تجاویز دی گئی ہیں جنہیں نافذ کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنوں کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

لیٹر میں کہا گیاکہ کمپنیوں کے لیے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 33فیصد سے کم کرکے 30فیصد کی جائے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے اشیا کی سپلائی پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس شرح4 فیصد جبکہ نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے اشیا کی سپلائی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 4.5 فیصد کی جائے۔

جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان پر سروسز کے لیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 8 فیصد اور نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے سروسز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 10 فیصد کی جائے جبکہ کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے کنٹریکٹ کے اطلاق پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 6.5 فیصد جبکہ نان کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کے لیے کنٹریکٹ کے اطلاق پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 7.5 فیصد کی جائے۔