لاہور (جیوڈیسک) سینیٹ میں خالی ہونے والی باون نشستوں پر الیکشن میں ن لیگ کے حمایت یافتہ پندرہ امیدوار کامیاب ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے بارہ امیدوار بھی جیت گئے۔ چھ سیٹیں پی ٹی آئی کے نام رہی۔ بارہ آزاد امیدوار بھی ایوان بالا کے رکن منتخب ہوئے۔ حکمران جماعت اور اتحادیوں کی ایوان بالا میں نشستوںٍ کی تعداد چھیالیس ہوگئی۔ پیپلز پارٹی کو چھتیس ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ کون بنے گا چیئرمین سینیٹ ؟ اہم عہدے کیلئے تریپن ووٹ درکار ہیں۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں کامیابی کیلئے دوڑ شروع ہوچکی ہے۔
ایوان بالا کی باون نشستوں پر ہوئے انتخابات میں حکمران جماعت نے برتری حاصل کرلی۔ ن لیگ کے حمایت یافتہ پندرہ امیدوار منتخب ہوئے، پنجاب سے گیارہ، اسلام آباد ، خیبر پختونخوا سے دو ، دو امیدوار کامیاب ہوئے۔ پیپلز پارٹی بارہ نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی، سندھ سے دس اور خیبر پختونخوا سے دو جیالے کامیاب ہوئے۔ آزاد امیدوار بھی دوسرے نمبر پر رہے ، کسی جماعت کی حمایت کے بغیر بارہ رکن منتخب ہوئے، تحریک انصاف کے بھی چھ امیدوار ایوان بالا کے رکن بن گئے۔
پانچ خیبر پختونخوا اور ایک پنجاب سے کامیاب ہوا۔ جے یو آئی ف ، نیشنل پارٹی کے دو ، دو امیدوار بھی سینیٹ کے ممبرز منتخب ہوگئے۔ پشتونخوامیپ کے حمایت یافتہ دو آزاد ارکان بھی کامیاب ہوگئے، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم پاکستان ، فنکشنل لیگ کے حصے میں ایک ، ایک نشست آئی۔ نئے امیدواروں کے انتخاب کے بعد ایوان بالا میں ن لیگ اور اتحادیوں کی نشستوں کی تعداد چھیالیس ہوگئی، چھتیس ارکان کی حمایت پیپلز پارٹی کی زیرقیادت اپوزیشن الائنس کو ہے۔ ایم کیو ایم کے پانچ اور سترہ آزاد ارکان بھی ایوان کا حصہ ہیں، چیئرمین شپ کیلئے متحدہ اور آزاد ارکان کی اہمیت اختیار کر گئے۔