اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے تحفظ پاکستان ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔شر پسند یا مشتبہ شخص کو گولی مارنے کا اختیار گریڈ 15 یا اوپر کے افسر کو حاصل ہو گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا جس میں تحفظ پاکستان ترمیمی بل کی اتفاق رائےسے منظوری دی گئی۔
تحفظ پاکستان ترمیمی بل ابتدائی طور پر دو سال کے لیے نافذ ہو گا۔ سینیٹر زاہد حامد نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ اختیارات کا غلط استعمال روکنے کےلیے اقدامات کیے گئے ہیں، خصوصی عدالت کی سزا کےخلاف متاثرہ فریق ہائی کورٹ سے رجوع کر سکے گا۔
ایم کیو ایم نے اصرار کیا تھا کہ گولی چلانے کا اختیار گریڈ17 یا اوپر کے افسر کو دیا جائے۔