اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے بورڈ کے تمام ارکان کی تفصیلات طلب کرلیں۔ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں شرو ع ہوا۔
کمیٹی نے یوٹیلٹی اسٹورز کی تمام اشیا پر سبسڈی بحال کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز گلزار شاہ نے بتایا مالی سال 2014-15کے دوران ایک ارب چار کروڑ کا خسارہ ہوا ہے۔ کمیٹی نے آٹو پالیسی کی تفصیلات کا جائزہ لیا۔ سینیٹر عتیق میر نے کہا کہ آٹو سیکٹر کی شکایات کے ازالے کیلیے ایک ریگولیٹری ادارہ قائم کیا جائے اور تین کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کی جائے۔ کمیٹی میں اسٹیل ملز کے معاملے پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر اسٹیل ملز کے حکام نے کہا کہ اگر سندھ حکومت اسٹیل ملز کو نہیںلیتی تو بھر اس کی نجکاری کی جائے، جس پر سینیٹرتاج حیدر نے کہا کہ سندھ حکومت چلتی ہوئی اسٹیل ملز کو خریدنا چاہتی ہے، اس سلسلے میں اس کی گیس بحال کی جائے، اسٹیل ملز کے حوالے سے وفاق اور صوبے کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، اس سلسلے میں وفاق سوئی سدرن کو سندھ ہائیکورٹ سے سٹے آرڈر واپس لینے کا کہے۔ کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ کیس واپس لے کر اسٹیل ملز کی گیس بحال کی جائے۔