اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ میں مردان میں دہشتگردی کے واقعہ پر مزمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ ارکان کا دوحا میں طالبان کے سیاسی دفتر کے افتتاح کو اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔ چئیرمین نئیر بخاری کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سینیٹ میں مردان میں دہشت گردی کے واقعہ پر قرارداد مذمت منظور کی گئی۔
جس میں شہدا کے لواحقین اور زخمیوں سے اظہار ہمدردی کی گئی۔ ایوان میں شہدا کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ بھی کی گئی۔ سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ دوحا میں طالبان کے سیاسی دفتر کا افتتاح اہم پیشرفت ہے۔ حکومت پاکستان کو اس بارے میں اپنا مقف واضح کرنا چاہیے۔
جے یو آئی ف کے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہمارے بیشتر مسائل کا تعلق افغانستان کی صورتحال سے ہے۔ پاکستان کو دوحا امن عمل میں نظر انداز کیا گیا تو امن قائم نہیں ہو سکتا۔ ن لیگ کے سینیٹر راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا کہ مشیر خارجہ ایوان کو صورتحال پر اعتماد میں لیں گے۔
تاہم بعد میں بجٹ پر بحث شروع ہوئی تو سینیٹر عبدالنبی بنگش نے کہا کہ موجودہ بجٹ عوام دشمن ہے۔ ایم کیو ایم کے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ترقیاتی فنڈز ارکان اسمبلی کے ذریعے نہیں دیے جانے چاہئیں۔ سینیٹ کا اجلاس کل دوبارہ ہو گا۔