کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کی رکن سینیٹر نسرین جلیل نے وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے نام پانچ نکات پر مشتمل ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے وزیراعظم کی توجہ شمالی وزیرستان سے ملک کے دوسروں صوبوں میں نقل مکانی کرنیوالے افراد کی طرف دلائی ہے اور کہا ہے کہ پاک افواج کی جوابی کارروائیوں کی وجہ سے وزیرستان سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی کرکے ملک کے دوسرے صوبوں میں جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نقل مکانی کرنیوالے خاندانوں کی عارضی آباد کاری کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے تاہم یہ لمحہ فکریہ ہے کہ حکومت کے پاس نقل مکانی کرنے والے ان افراد کیلئے کوئی واضح پالیسی یاحکمت عملی موجود نہیں۔
نسرین جلیل نے وزیراعظم کو تجاویز پیش کیں کہ نقل مکانی کرنیوالے تمام افراد اور خاندانوں کی دوسرے شہروں میں منتقلی سے پہلے رجسٹریشن کرائی جائے تا کہ ان کو شناخت کیاجاسکے اور ایسے تمام خاندانوں کو ان کے آبائی علاقوں کے قریب ہی بسایا جائے۔
تمام نقل مکانی کرنے والے افراداور خاندانوں کے بچوں کو تعلیم کی سہولیات دی جائیں اور انہیں مہلک بیماریوں مثلاً پولیو، ہیپاٹائٹس سی وغیرہ سے بچاؤ کے ٹیکے بروقت لگائیں جائیں اور ان کا باقاعدہ ریکارڈ مرتب کیا جائے۔ نسرین جلیل نے وزیراعظم کے نام اپنے خط میں کہا کہ اپنے آبائی علاقوں اور گھروں کو چھوڑنا انتہائی اذیت ناک عمل ہے لہذا اس صورتحال میں تمام نقل مکانی کرنیوالے افراد اور خاندانوں کی امداد کی جائے اور اس مسئلے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب حکمتِ عملی اختیار کی جائے۔