کشمیر (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں عسکریت پسندی مخالف مہم میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر صدارتی میڈل یافتہ ایک سینیئر پولیس افسر کو عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے دیویندر سنگھ نامی سینیئر افسر کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں علاقے میں عسکریت پسندوں کے ساتھ مبینہ طور پر سانٹھ گانٹھ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
سن 2001 میں بھارتی پارلیمان پر ہوئے ہلاکت خیز حملے سے قبل بھی دیویندر سنگھ پر عسکریت پسندوں کے ساتھ ساز باز کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
آئی جی پولیس وجے کمار نے تازہ پیش رفت کی اطلاع دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا ”دیویندر سنگھ کواتوار کے روز اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دو عسکریت پسندوں کے ساتھ جموں شہر کی طرف جارہے تھے۔ ان کے ساتھ کار پر سوار دونوں عسکریت پسندوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔” وجے کمار نے مزید کہا ”ہم نے (دیویندر سنگھ) کے خلاف غیر قانونی طورپر ہتھیار، دھماکہ خیز مادہ رکھنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے اور ہم اس میں کوئی خامی نہیں چھوڑنا چاہتے ہیں۔”
دیویندر سنگھ کی رہائش گاہ سے پولیس نے ایک اے کے 47 رائفل اور دو پستول بھی برآمد کیے ہیں۔
کسی چوٹی کے پولیس افسر پر عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کا الزام اپنی نوعیت کا انتہائی غیر معمولی معاملہ ہے۔ دیویندرسنگھ عسکریت پسندی مخالف اقدامات میں کافی سرگرم رہے ہیں اور ان کی کارکردگی کے اعتراف میں گذشتہ برس انہیں صدارتی میڈل سے نوازا گیا تھا۔ان کے ساتھ گرفتار کیے گئے دو لوگوں میں سے ایک سابق خصوصی پولیس افسر(ایس پی او) ہیں۔
تاہم دیویندر سنگھ پرماضی میں عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کا الزام عائد ہوچکا ہے۔ان پر الزام ہے کہ سن 2001 میں بھارتی پارلیمان پر حملہ سے قبل انہوں نے مسلح عسکریت پسندوں کوسری نگر سے نئی دہلی تک سفر کرنے میں مدد فراہم کی تھی۔ بھارتی پارلیمان پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں پانچ دہشت گرد شامل تھے۔
سن 2006 میں دیویندر سنگھ نے اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے ان پر حملہ آوروں کی مدد کرنے کا الزام لگانے والے محمد افضل گوروکو حوالات میں اذیتیں دی تھیں۔ پارلیمنٹ پر حملہ کے جرم میں افضل گورو کو بعد میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
افضل گورونے ایک خط لکھ کر دعوٰی کیا تھا کہ دیویندر سنگھ نے انہیں بھارتی پارلیمان پر حملے کے لیے حملہ آوروں کو دہلی پہنچانے اور وہاں ان کی رہائش کا انتظام کرنے کے لیے کہا تھا۔
کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے بتایا کہ دیویندر سنگھ کے خلا ف سابقہ الزامات کی بھی جانچ کی جائے گی۔