حال ہی میں رنگین سبزیوں اور پھلوں کے بارے میں ایک اہم انکشاف ہو اہے کہ ان میں موجود اجزا نہ صرف آنکھوں اور دل کے لیے بہتر ہوتے ہیں بلکہ بوڑھے افراد میں دماغی اور ذہنی صحت کو بھی برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
سرخ، پیلی اور نارنجی سبزیوں اور پھلوں کی رنگت والی سبزیوں میں موجود ایک قدرتی رنگ ’’کیراٹونوئیڈز‘‘ کی وجہ سے ہوتی ہے جو نہ صرف اینٹی آکسینڈنٹ سے بھرپور ہوتا ہے، بصارت کو اچھا بناتا ہے بلکہ عمررسیدہ افراد کو دماغی اور ذہنی امراض سے بھی بچاتا ہے۔
امریکا میں کی جانے والی نئی تحقیق کے مطابق عمر رسیدہ افراد کو ٹماٹر، نارنجیاں، نارنجی رنگ کی شملہ مرچیاں، گاجریں، انار اور دیگر سبزیاں اور پھل کھلائے جائیں توان کی دماغی و ذہنی صحت، ارتکاز اور ردِعمل کی قوت بڑھتی ہے اور بزرگوں میں یادداشت میں کمی اور فیصلے کی قوت کی کمزوری جیسے امراض کو روکا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ لیوٹین (ایل) اور زیکسینتھین (زیڈ) نامی کیراٹونوئیڈز بھی بہت مفید ہوتے ہیں جو پالک، مٹر اور گہری سبز رنگت والی سبزیوں میں عام پائے جاتے ہیں۔ ایک سروے کے مطابق 90 سال سے زئد عمر والے بوڑھے افراد میں ایک اور زیڈ کیراٹونوئیڈز ان کی دماغی صلاحیت کو بڑھانے میں مددگار ہوتے ہیں جن میں بہتر یادداشت اور بولنے کی تیز قابلیت شامل ہے لیکن ماہرین اس کی مرکزی وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اور دلچسپ تجربے میں 65 سے 86 سال تک کے 43 افراد کو ایک دوسرے سے مختلف الفاظ کے جوڑے یاد رکھنے کو کہا گیا اور اس دوران ایم آر آئی کے ذریعے ان کی دماغی کیفیت کو بھی جانچا گیا۔ سروے میں 58 فیصد خواتین شامل تھیں۔ سائنسدانوں نے بزرگ افراد کی آنکھوں کے ریٹینا میں جمع ایل اور زیڈ کیراٹونوئیڈزکی مقدار معلوم کی۔
سائنسدانوں نے انکشاف کیا کہ جن بزرگوں کے جسم میں ایل اور زیڈ کی زائد مقدار تھی انہیں الفاظ کے جوڑوں کو دُہرانے میں کوئی خاص مشکل پیش نہیں آئی جس سے ظاہر ہے کہ یہ کیراٹونوئیڈز دماغی خلیات کے باہمی رابطے مضبوط اور تیز بناتے ہیں اوراس کی تصدیقی ایم آرآئی سے بھی کی گئی ہے۔