کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ پاکستان کو قائد اعظم کے ویژن کے مطابق اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، سرکاری خزانے سے ذاتی طیارے خریدنے والے حکمرانوں کو قائد کی سادہ زندگی سے سبق حاصل کرنا چاہے۔
قومیت ،لسانیت ، فرقہ واریت اور صوبائیت کے نعروں کا ختم کرکے ہمیں پاکستانیت پر جمع ہونے کی ضرورت ہے،ان خیالات کا اظہار اتوار کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے جامعہ بنوریہ عالمیہ میں یوم قائداعظم کے موقع پرجاری بیان میں کیا۔ مفتی محمدنعیم نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح اور برزرگوں کی انتھک محنت اور جہد مسلسل کے نتیجے میں برصغیر کے مسلمانوں کو پاکستان کے نام سے اسلامی ریاست ملی جس کا وجود عالم اسلام کیلئے ایک بڑی نعمت ہے۔
قائد اعظم کا ویژن اور نعرہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا تھا مگر حکمرانوں کی نااہلی وہ اس ملک کو سیکولرزم کی طرف دھکیلنے کی کوششیں کرکے قائد پاکستان کی روح اور اس مٹھی سے غداری مرتکب ہورہے ہیں، انہوں نے کہاکہ پاکستان کی بنیاد کلمہ توحید ہے دشمن اس کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتے، دشمنوں سے زیادہ کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو نقصان پہنچایا ،پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا قائد اعظم محمد علی جناح اور بزرگوں کا خواب تھا،70سال بعد بھی وہ قائد کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا ، دشمن ہمیں اکائیوں میں تقسیم کرکے ملک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں مگر الحمد اللہ پاکستانی قوم کا یہ خاصہ رہاہے جب بھی کوئی مشکل پیش آتی ہے ہم متحد ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے مولانا ظفر احمد عثمانی اور مولانا شبیر احمد عثمانی کے ذریعے پرچم کشائی کرا کر اس ملک کے قیام کا اصل مقصد واضح کردیا تھا جس کی جہلک قائد اعظم محمد علی جناح کے خطبات میں موجود ہے ، مگرافسوس قائد کے چلے جانے کے بعدملک اپنی منزل سے دور چلاگیا، ایک طرف دشمنوں کی ریشہ دوانیوں میں تیزی آئی تو دوسری جانب مفادپرست اور کرپٹ سیاستدانوں کا کردار ملک کیلئے نقصان کا باعث بنا۔