حساس معاملات پر قوم کو یک جان اوریک زبان ہونا چاہیئے، بشارت مرزا

کراچی : پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی صدر بشارت مرزا نے کہا ہے کہ حساس معاملات پر قوم کویک جان اوریک زبان ہوناچاہیئے، قومی اور ملکی مفادات کو نقصان پہنچانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ،بم دھماکے کرنے اور معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والوں کی وکالت سیاست دانوں کو زیب نہیں دیتی اور یہ وقت ہرگز اس بحث کانہیں ہے،بلکہ اپنی آزادی اور خود مختاری پر حملے کے خلاف تمام محب وطن سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ملکی اور قومی مفاد میں اجتماعی سوچ اور فکر مجتمع ہو جانا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے موقع پر حملہ امریکہ کی استبدادیت کاثبوت ہے جس کے تحت دنیاکویہ بتاناہے کہ پاکستان سمیت دنیاکے مختلف ممالک اس کی کالونی میں شامل ہیں جہاں وہ جب چاہے اور جوچاہے کرسکتاہے،حکومت ڈرون حملوں پر جرأتمندانہ مؤقف اختیارکرتے ہوئے اقوام متحدہ میں آواز بلندکرے ۔انہوں نے کہاکہ ڈرون حملوں پر خاموشی اختیار کرکے حکومت نے خود اپنی آزادی اور خودمختاری پر سوالیہ نشان لگایاکیونکہ حکومتی رٹ کوچیلنج کرنے اور ریاست کے اندرریاست قائم کرنے والوں کے خلاف کارروائی حکومت کاکام ہے کسی دوسرے ملک کو اس کی ہرگزاجازت نہیں دی جاسکتی دوسری جانب ملکی خزانے پرقرضوں اتنا بوجھ بڑھادیاگیاہے جس کے نیچے قومی غیرت وحمیت دب کر رہ گئی ہے ،مقروض کبھی بھی قرض دہندہ کے سامنے سراٹھاکر بات نہیں کرسکتا۔بشارت مرزانے خطاب میں کہاکہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ قرض لینے کے بجائے قرض اداکرنے کے لئے اقدامات کریں۔

امریکہ سمیت تمام ملک دشمن قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جرأت اور بہادری کا مظاہرہ کریں تاکہ ہرکوئی ترنوالہ نہ سمجھے ،ڈروں حملوں اور غیرملکی ایجنسیز کے ایجنٹوں کی پاکستان میں آزادانہ نقل وحرکت پر ہرپاکستانی اضطراب میں ہے اور حکمرانوں سے توقع رکھتاہے کہ قوم کی حقیقی ترجمانی کاحق اداکرتے ہوئے قوام عالم میں پاکستان کاسرفخر سے بلند کریں گے۔