اسلام آباد (جیوڈیسک) ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم کینڈین شہریت رکھتے ہیں، پاکستان ایئر فورس میں ان کا کورٹ مارشل بھی ہوا تھا تاہم الزامات کیا تھے، معلوم نہیں ہے، عدالت نے شجاعت عظیم کو نوٹس جار ی کر دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نیو اسلام آباد ائیر پور ٹ کی تعمیر میں مبینہ بے ضابطگیوں کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی حکم پر ایدیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے شجاعت عظیم کی تقرری کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ شجاعت عظیم کینڈین شہری ہیں تاہم ان کا اس وقت کورٹ مارشل ہوا تھا جب وہ پاکستان ائیر فورس میں ملازم تھے، ان کا اسلام آباد ائیر پورٹ تعمیر کرنے والی کمپنی کے شیئرہولڈر چوہدری منیر سے کاروباری تعلق نہیں ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ اتنی حساس وزارت ایسے شخص کو دی گئی ہے جس نے پاکستان کے بجائے ملکہ دوئم کی وفاداری کا حلف اٹھارکھا ہے۔ عدالت نے شجاعت عظیم کو اس حوالے سے کل(جمعرات ) کے لیے نوٹس جاری کر دیا جب کہ سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے رائل ائر پورٹ سروسز کمپنی کے ا 1984کے بعد سے تمام ڈائر یکٹرز اور شئیر ہولڈرز کا رکارڈ طلب کر لیا ہے۔