لندن (جیوڈیسک) اپنے بیان میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا وہ پاک کا کل بھی احترام کرتے تھے اور آج بھی کرتے ہیں۔ اگر میرے جملوں سے قومی سلامتی کے اداروں کی دل آزاری ہوئی تو معافی کا طلب گار ہوں۔
کہتے ہیں ”را ” سے مدد کی بات طنزیہ طور پر کہی اس کا ہرگز مطلب ”را ” سے مدد مانگنا نہیں تھا۔ الطاف حسین ک امزید کہنا تھا بار بار ملک دشمنی کے الزامات سن کر ایک انسان کا دکھی اور رنجیدہ ہونا فطری عمل ہے۔
پاکستان ہمارا وطن تھا اور ہمارا جینا مرنا پاکستان سے وابستہ ہے۔ مہاجروں کی پاکستان کے سوا کسی اور سے کوئی وابستگی نہیں۔ انہوں نے کہا میرا مقصد کسی محترم ادارے یا حکومت کی توہین کرنا ہر گز نہیں تھا میری تقریر کو پوری طرح نہیں سمجھا گیا۔
الطاف حسین نے کہا مہاجروں کی وفاداری پر شک کرنے کا عمل بھی ہمیشہ ہمیشہ کے لئےترک کیا جائے۔ ہمارے بزرگوں نے قیام پاکستان کے لئے 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
واضح رہے گزشتہ روز کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الظاف حسین نے قومی سلامتی کے اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔