کراچی (جیوڈیسک) ملک میں افراط زر کی شرح ستمبر میں سال بہ سال 7.7 فیصد بڑھ گئی جبکہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.4 فیصد کا اضافہ ہوا اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مہنگائی کی اوسط شرح 7.52 فیصد رہی۔
پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر میں گزشتہ ماہ 7.7 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا جو اگست میں 7.4 فیصد اور ستمبر 2013 میں 7.4 فیصد تھا، ماہانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح ستمبر میں 0.4 فیصد بڑھی تاہم اگست میں 0.3 فیصد کا اضافہ ہواتھا۔
نان فوڈ نان انرجی سی پی آئی میں ستمبر کے دوران 8.1 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو اگست میں 7.9 فیصد تک محدود تھا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر یہ اگست کے 0.2 فیصد کے مقابلے میں 0.7 فیصد بڑھا، اس دوران سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک کی قیمتیں 7.2 فیصد بڑھیں جبکہ ماہانہ بنیادوں پر نرخ برقرار رہے، خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتیں گزشتہ ماہ 8 فیصد سالانہ بنیادوں پر اور 0.6 فیصد ماہانہ بنیادوں پر بڑھیں، گزشتہ ماہ سب سے زیادہ سال بہ سال اضافہ آلو کی قیمتوں میں 99.71 فیصد کا ہوا۔
اس کے علاوہ موٹروہیکل ٹیکس 36.71، بجلی 15.82 مہنگی ہوئی جبکہ تعلیمی اخراجات بھی 15.28 فیصد بڑھے جبکہ سب سے زیادہ کمی چائے کی پتی 17.61 اور پیاز کی قیمتوں میں 9.42 فیصد ہوئی۔ پی بی ایس کے مطابق ستمبر میں حساس قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر افراط زر کی شرح میں 5.4 فیصد اور تھوک قیمتوں کے اشاریے کی بنیاد پر 2.7 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ہوا۔