بدین (عمران عباس) سنگین بیماری نے بدین کے غریب محنت کش کا گھر دیکھ لیا،، ایک ہی باپ کے چار بچے پاگل ہو گئے، محنت کش باپ مزدوری کے پیسوں سے ذہنی معذور بچوں کا علاج کراتے کراتے خود بیمار ہو گئے ہیں، کچھ نہ بچا تو ذہنی معذور چار بچوں کو رسیوں سے ہی باندھ دیا۔
بدین کی یونین کونسل بیڈ می کے گاﺅں جیئند خان کاچھیلو میں غریب محنت کش کا ہنستا بستا آنگن چار معذور زندگیوں کا مسکن بن گیا غریب محنت کش اللہ جڑیو کے چار بچے پر اسرار بیماری کا شکار ہو گئے ہیں ان بچوں میں گیارہ سالہ بچو،آٹھ سالہ شہنیلا،سات سالہ عبدالقادر اور چھ سالہ انیلا شامل ہیں ،پر اسرار بیماری میں مبتلا بچوں کا باپ محنت کش ہے جوھاری خاندان سے تعلق رکھتا ہے جو کھیتی باڑی کرکے بمشکل اپنے اہل خانہ کے لیئے دو وقت کی روٹی کماتا ہے۔
اس مہنگائی کے دور میں غریب باپ اپنے چار لخت ِ جگروں کا علاج کرانے سے قاصر ہے،اس لیئے اس نے معذور بچوں کوکسی ممکنہ حادثے کے پیش نظر بحالت مجبوری رسیوں سے گھر میں باندھ کر رکھا ہے جبکہ بچے پیدائشی طور پہ ذہنی معذور نہیں تھے رفتہ رفتہ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں بچوں کی ماں کا کہنا ہے کہ جو کچھ تھا بچوں کے علاج پہ لگ گیا ہے اب ان کے پاس علاج کے لئے کچھ بھی باقی نہ رہا ہے ،والدین نے حکومت پاکستان اور بالا حکام سے اپیل کی کہ ان کے بچوں کے علاج میں ان کی مدد کی جائے۔