تحریر : میر افسر امان، کالسٹ اللہ کی مخلوق کی خدمت کرنا اللہ کو بہت پسند ہے۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے” درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو۔ورنہ اطاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کروبیاں۔ اس کا انداز اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام کے پانچ ارکان جس پر اسلام کی عمارت کھڑی ہے اس میںتوحید اور نماز کے بعد زکوٰة کانمبر آتا ہے ۔ زکوٰة ہر صاحب نصاب مسلمان پر ڈھائی فی صد فرض کی گئی ہے۔ زکوٰة مسلمان امیروں سے لیکر غریب مسلمانوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔
زکوٰة مسلمان حکومت کو ایک منظم طریقے سے جمع کرکے غریب مسلمانوں میں تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ چنا ںچہ اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے ”یہ وہ لوگ ہیں جنھیں اگرہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے، زکوٰة دیں گے، معروف کا حکم دیں گے اور منکر سے منع کریں گے۔ اور تمام معاملات کا انجام کار اللہ کے ہاتھ میں ہیں”(الحج:٤١) ۔قرآن شریف میں دوسری جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ”جو پاک مال تم نے کمائے ہیں اور پیداوار ہم نے تمھارے لیے زمین سے نکالی ہے اس میں سے راہِ خدا میں خرچ کرو” سورة( البقرة٢٦٧)۔ اسلام میںصاحب حیثیت لوگوں پر زکوٰة سے بڑھ کر صدقات دینے پر بھی زور دیا گیا ہے۔ایک حدیث میں رسولۖ اللہ فرماتے ہیں کہ تم میری لائی ہو شریعت نفاظ کر دو تو تمھیں کوئی زکوٰة لینے والا نہیں ملے گا یعنی سب لوگ خوش حال ہو جائیں گے۔ اس کا نظارہ دنیا نے مدینے کے اسلامی ریاست اور خلفائے راشدین کے دور حکومت میں دیکھا۔ بعد میں اسلام کے دور حکومت جو ایک ہزار سال پر محیط ہے اس میں بھی لوگ خوشحال رہے ہیں۔ مسلمانوں کے دور غلامی میں اسلام کے نشان ایک ایک کر کے صلیبیوں نے مٹا دیے اور اب مسلم دنیا کی حالت غیر قوموں میں سب سے غریب تر ہے۔ان حالات میں جو لوگ خدمت خلق کو اپنا مقصد بنائے ہوئے ہیں وہ لوگ اللہ کے نزدیک پسندیدہ ہیں۔ملک پاکستان میں بہت سی تنظیمیں اس نیک کام میں لگی ہوئیں جس میں جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیم الخدمت فائونڈیشن بھی شامل ہے۔ یہ ملک کی سب سے بڑی این جی او ہے۔ پورے پاکستان میں اس کا نیٹ ورک کام کر رہا ہے۔
الخدمت فائونڈیشن ملک میں قدرتی آفات، صحت، تعلیم، صاف پانی،کفالت یتیم، مواخات، سماجی خدمات اور اجتماہی قربانی کے ذریعے انسانیت کی خدمت کر رہی ہیں۔ملک میں جب زلزلہ آیا تھا تو اِس کے کارکن فوراً کشمیر اور سرحد کے زلزلہ شدہ علاقوں میں پہنچ گئے تھے۔ لوگوں کے تباہ شدہ مکانوں کو از سر نو تعمیر کر کے دیا۔ مصنوئی شیلٹر فراہم کیا۔ اسکولوں اورہسپتالوں کو مرمت کیا اور نئے گھر بھی بنا کر دیے۔ جب ملک میں سیلاب آیا تو بھی الخدمت نے اپنی دکھی بھائیوں کی مدد میں پیش پیش رہے تھے۔ نئے مکان بنا کر دیے۔ملک بھر میں درجنوں ہسپتالیں قائم کیں جس میں حقداروں کو مفت اور دیگر لوگوں کو ریاعتی نرخوں پر علاج معالج کی سعولتیں فراہم کر رہے ہے۔ اس کے میڈکل اسٹورز سے پندرہ فی صد ڈسکائونٹ پر ادویات ملتی ہیں۔تعیم کے شعبے میں غریب بچوں کو ان کے اسکولوں میں تعلیم دی جاتی ہے۔ملک بھر میں صاف پانی کے فلٹر پلائنٹ لگائے گئے ہیں جس سے پاکستان کے عوام سستے نرخوں پر فلٹر شدہ پانی حاصل کرتے ہیں۔
سندھ کے علاقے تھر میں پینے کے پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے کئی کنویں کھود وا کر دیے ہیں۔یتیم بچوں کی پرورش کے لیے ملک بھر میں انتظام کیا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ عید قربان کے موقعہ پر اجتمائی قربانی کر کے غریب لوگوں تک گوشت پہنچانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ ملک بھر میں جماعت اسلامی کے کارکن فی سبیل اللہ اپنی عید کی خوشیاں قربان کر کے چرم قربانی کی مہم چلاتے ہیں ۔ان کھالوں کو فروخت کر کے سال بھر غریبوں، یتیموں ،بیوائوں اور ہر کسی ضرورت مند کی مدد کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی اسلام آباد کی چرم قربانی کی مہم عید قربان پر زور شور سے جاری رہی۔ اس کے کارکن گھر گھر جا کر قربانی کی کھالیںوصول کرتے رہے۔ شہر بھر میں چرم قربانی کے کیمپ لگائے گئے۔ جس میںاہل محلہ سے چرم قربانی وصول جاتیں رہیں۔ اہل محلہ خو اپنے طور پر بھی ان کیمپوں میںکھالیں لا کر دیتے رہے۔ بہت سے جگہوں پر اجتمائی قربانی کے کیمپ لگائے گئے۔ جن پر امیر شہر اسلام آباد ، مرکزی نظم اور ناعب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور اسلام آباد کے متوقع امیدوار قومی اسمبلی اور سابقہ ممبر قومی اسبملی جناب میاں اسلم نے اسلام آباد کے کیمپوںکا دورہ کیا اور کارکنوں کا حوصلہ بڑھایا۔ ویسے تو سارے شہر اور خاص کر آئی ٹین میں اجتمائی قربانی کے کیمپ لگائے گئے جن میںسے ایک کیمپ آئی ٹین چمبیلی روڈ پر کئی سالوں سے لگایا جاتا ہے۔ اس کا مشاہدہ کرنے کا ہمیں موقع ملا۔ جس میں دودن میںساٹھ گائیں اور سو بکروں کی قربانی کی گئی ۔
الیکٹرونک چینل نے اس کی کوریج کی۔ دورے پر آئے ہوئے جماعت اسلامی اسلام آبادکے امیر شہر کا انٹر ویو بھی کیا۔ جماعت اسلامی اسلام آباد آئی ٹین کے کارکنوں نے پورے اسلام آباد اور ملک کے دوسرے علاقوں کے کارکنوں کی طرح اپنی عید کے دن دکھی انسانیت کی خدمت میں فی سبیل اللہ لگائے جس کا اجر اللہ کے پاس محفوظ ہے۔ اسلام آباد کے دوسرے اجتمائی قربانی کی کیمپوں کی طرح آئی ٹین چمبیلی روڈ، جہاں پر منظم طریقے الخدمت ائونڈیشن کی طے شدہ ہدایات اور طریقے کے مطابق قربانی کی جاتی ہے۔ وقت پر اہل محلہ کو ان کے نمبر کے مطابق حصے کا گوشت دیا جاتا ہے۔ تربیت یافتہ قصائیوں کا انتظام پہلے سے کر لیا جاتا ہے ۔ بہتر معاوضہ دے کر گوشت کی صحیح صحیح اور چھوٹی چھوٹی بوٹیاں کرائی جاتی ہیں ۔ اس سال ہڈیاں کاٹنے کے لیے مشین بھی خرید کر لائی گئی تھی جس نے ہڈیاں کاٹنے میں کمال کا کا م کیا۔ساٹھ گائیوں کی ہڈیاں جلد از جلد کاٹ کر دیں جس میں کام میں آسانی ہوئی۔
جماعت اسلامی اسلام آباد نے عوام کی سہولت کے پلاسٹک کے بیگ مہیا گئے تھے جس میں کھالیں اور گوشت آسانی سے منتقل کیا جاسکتا ہے۔ اس بیگ کے اندر عوام کے سامنے گذشتہ سال کی الخدت فائونڈیشن کے خرچہ کا گوشوارے بھی ایک پمپلٹ میں پیش کیا۔ جس پر قربانی کی کھالیں الخدمت فائونڈیشن کو دینے کی اپیل کی گئی تھی۔اس پمپلٹ پر متعلقہ کیمپ انجارج کے نمبر پرنٹ تھے جس سے لوگوں نے فون کر نے کی سہولت سے فاہدہ اُٹھایا۔گوشوارے کے مطابق الخدمت فائونڈیشن نے اسلام آباد میں تقریباً تین کروڑ روپے گزشتہ سال بے سہارہ لوگوں کی خدمت میں خرچ کیے۔ اس کے علاوہ ساٹھ بستروں کارازی ہسپتال مکمل ہو چکاہے مشینری لگ رہی ہے اسٹاف بھرتی کیا جا رہا ہے۔ صاحبو! وہی بات ہے کہ درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو۔ ورنہ اطاعت کے لیے کچھ کم نے تھے کروبیاں۔ اپنی عید کے دن انسانیت اور خلق ِخدا کی خدمت کرنے والوں کی محنت قبول فرمائے آمین۔