اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ شعبہ خدمات کی برآمدات میں اضافے کیلیے سروسز ٹریڈ ڈیولپمنٹ کونسل قائم کر دی ہے جس کے ذریعے ملکی سروسز سیکٹر کو برآمدات کی غرض سے مستحکم کریں گے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی، بینکنگ، انشورنس، تعمیرات، افرادی قوت اور ٹریول ایجنسی کے شعبوں میں سروسز کی برآمدات کے بے تحاشا مواقع موجود ہیں جن کیلیے ضروری قانونی اور انتظامی تبدیلیاں لائیں گے۔ سروسز ٹریڈ ڈیولپمنٹ کونسل کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خدمات کے شعبے کا حصہ پاکستانی جی ڈی پی میں 50 فیصد سے زائد ہے لیکن گزشتہ ٹریڈ پالیسیوں میں اس شعبے کو جائز حصہ نہیں دیا گیا لہٰذا سروسز سیکٹر کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہوسکا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئی ٹی سروسز کا شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے اور پاکستانی آئی ٹی ماہرین مغربی ممالک کی کمپنیوں کے ساتھ انٹرنیٹ کے ذریعے ماہرانہ خدمات فراہم کر رہے ہیں جس سے ملک میں خاطر خواہ زرمبادلہ آتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سروسز سیکٹر کی برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلیے نئی ریگولیشنز لائیں گے، آئی ٹی سیکٹر کی ترسیلات ملک میں منگوانے کیلیے اسٹیٹ بینک سے بات چیت کریں گے، سروسز سیکٹر کی کمپنیوں کو بیرون ملک نمائشوں میں شرکت کیلیے ٹی ڈی اے پی ہرممکن سہولت فراہم کریگی، ملک میں روایتی سیاحت کے ساتھ مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے صوبائی حکومتوں سے رابطہ کریں گے، سارک ممالک کے مابین سروسز ٹریڈ کو فروغ دینے کیلیے اقدامات کرینگے۔