تحریر: غلام مرتضیٰ باجوہ وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے چند روز قبل نے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل گوجرہ کے قریب گزرنے والی موٹر وے ایم4ـ کے گوجرہ شورکوٹ سیکشن کا سنگ بنیاد رکھا، وزیر اعظم محمد نواز شریف کے 62 کلو میٹر طویل فیصل آباد ملتان موٹر وے کے گوجرہ شور کورٹ سیکشن کے تعمیراتی کام کے افتتاح سے پہلے جگہ جگہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ضلع بھر کی پولیس فورس گوجرہ کے ارد گرد تعینات تھی، ضلع بھر کے ارکان قومی اسمبلی محمد جنید انوار چودھری، چودھری خالد جاوید وڑائچ، چودھری اسدالرحمن، ارکان صوبائی اسمبلی چودھری امجد علی جاوید، عبدالقدیر اعوان، میاں محمد رفیق، سردار ایوب خاں گادھی، محترمہ نازیہ راحیل سمیت مسلم لیگ (ن) کے عہدیدار اور کارکن بھی موجود تھے میاں نواز شریف کی آمد سے قبل فیصل آباد تا گوجرہ موٹر وے کو عام شہریوں کیلئے بندکر دیا گیا تھا جس سے شہریوں کو دیگر روٹس پر سفر طے کر نا پڑا۔
اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج کسی کے پاس الگ ایجنڈا رکھنے کی گنجائش نہیں سب کا ایجنڈا پاکستان کی ترقی ہونا چاہئے۔ ٹانگیں کھینچنے والے حکومت نہیں پاکستان کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔ ہمسائے آگے نکل گئے ہیں اور پاکستان پیچھے رہ گیا ہے، اب ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی کوئی گنجائش نہیں۔ ملک اندھیروں سے روشنیوں کی طرف جائے تو پھرکھیل تماشے کرتے رہیں، صوبوں کو ایک دوسرے کے برابر لانے میں مواصلات کا بڑا کردار ہے، صرف پنجاب نہیں، موٹرویز سندھ اور خیبر پی کے میں بھی بن رہی ہیں، جلد کراچی اور لاہور سڑک کے ذریعے ملنے والے ہیں، سڑکیں ملتی ہیں تو پھر دل بھی ملتے ہیں فاصلے اور نفرتیں کم ہوتی ہیں محبت اور پیار بڑھتا ہے جو ملک کیلئے اشد ضروری ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری سے ملک کو فائدہ ہوگا منصوبے کو متنازعہ بنانے کے بجائے اس پر خوش ہوناچاہیے۔ کراچی کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں۔
Pakistan
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ 15 برسوں تک موٹر وے کو نظر انداز کیا گیا۔ فیصل آباد سے مصنوعات کراچی جائیں گی، دہشت گردی ختم کرنے کیلئے خطیر رقم خرچ کی۔ شمالی وزیرستان کے لوگوں کو آباد کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کے بجائے سب کو مل کرترقی کے ایجنڈا پر متحد ہونا چاہئے۔ آج اگر ہم اپنا موازنہ خطے کے دیگر ممالک سے کریں تو وہ 10 گنا آگے نکل چکے ہیں اور ہم وہیں کھڑے ہیں۔ پاکستان مشکلات میں ہے تو سیاست کس چیز کی، پاکستان روشنیوں کی طرف چلے گا تو ہم کھیل تماشا بھی کرسکتے ہیں، لوگ قریب آئیں گے تو نفرتیں ختم ہوں گی، محبتیں بڑھیں گی، کراچی کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں، سرمایہ کار دبئی میں میٹنگ کرنے کے بجائے کراچی آرہے ہی وزیراعظم نے عوام سے شکوہ بھی کیا اور کہا کہ ایک زمانہ تھا کہ 18، 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ تھی، آج کم ہو گئی ہے۔
ایک زمانہ آئے گا مکمل ختم ہو جائے گی۔ سب کو اس بات پر اکٹھا ہونا چاہئے کہ پاکستان کو مل کر پہلے مشکلات سے باہر نکالیں، پاکستان خوشحالی کی طرف چلنا شروع ہو جائے تو پھر سیاست کو دیکھا جائے گا۔ اس سے پہلے سیاست بازی زیب نہیں دیتی۔ پاکستان مشکلات میں ہے تو پھر سیاست کس بات کی، دن رات ملکی خدمت کریں، ملک کو اندھیروں سے نکالیں، ملک کو روشنیوں کی طرف لے کر جائیں جب پاکستان کو روشنیوں کی طرف لے کر جائیں گے اور پاکستان چل نکلے گا اس کے بعد ہم اپنا تھوڑا بہت کھیل تماشا بھی کرسکتے ہیں۔ جنوبی پنجاب کی اجناس ملک کے دوسرے حصوں تک پہنچانے کے لئے سڑکوں کا جال بچھایا جارہا ہے۔ جس کی ایک کڑی موٹر وے ایم فور سیکشن ٹو کا کام شروع ہو نا ہے۔
لوگوں کا ایک دوسرے سے رابطہ سڑکوں کا جال بچھنے سے ملک ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گا جس کے لئے 34ارب روپے کا پیکیج دیا گیا۔ ایمانداری اور شفافیت کی پالیسی اپنائی جائے توملک کو فائدہ ہو گا۔ ملک کی ترقی میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے۔ گوادر ترقی کررہا ہے۔ پاکستان، تاجکستان، پاکستان چین اشتراک سے 46ارب ڈالر کے منصوبے شروع کر دئیے گئے ہیں جو 8سال میں مکمل ہو جائیں گے۔
مسلم لیگ نون کے مختلف سیاسی مخالفین نے موٹر وے ایم4ـ کے گوجرہ شورکوٹ سیکشن کا سنگ بنیاد مہنگاترین سنگ بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگروزیراعظم میاں نوازشریف کی یہ بات سچ ہے کہ” ایمانداری اور شفافیت کی پالیسی اپنائی جائے توملک کو فائدہ ہو گا۔ملک کی ترقی میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے ”۔توپھریہ کہاں کی پالیسی ہے کہ وزیراعظم کی آمد سے شہریوں کومختلف پریشانیوں کا سامناکرناپڑا۔ایک منصوبے کے سنگ بنیاد کیلئے کروڑوں روپے خرچ کیے گئے،پورے ضلع کا نظام جام کیاگیا۔توپھر میاں صاحب کا یہ کہنا کہ ٹانگیں کھینچنے والے حکومت نہیں پاکستان کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔ ہمسائے آگے نکل گئے ہیں اور پاکستان پیچھے رہ گیا ہے۔میاں صاحب کو اپنی ان پالیسوں پر نظرثانی کرناہوگی۔جس سے عوام کوسکون مل سکے۔
مبصرین اور ماہرین کے مطابق ضرورت اس امرکی ہے کہ موجودہ حکومت کو اپنے تمام اخراجات پر نظرثانی کرناہوگی۔کیونکہ اس وقت ملک حالات جنگ میں ہے۔ترقیاتی منصوبے کیلئے سکیورٹی کے نام پر کروڑوں روپے کا خرچ،سرکاری نظام جام،شہریوں کو پریشان کرنے سے ملک ترقی نہیں کرتے ۔بلکہ وزیر اعظم کی آمد سے عوام کوانصاف اور سہولیات فراہم کی جائیں تو پھر ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوتاہے ۔توپھرسڑکیں ملتی ہیں تو پھر دل بھی ملتے ہیں فاصلے اور نفرتیں کم ہوتی ہیں محبت اور پیار بڑھتا ہے جو ملک کیلئے اشد ضروری ہے۔