سات ارب کی لاگت سے لیہ تونسہ پل کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا

لیہ (ایم آر ملک سے) سات ارب کی لاگت سے لیہ تونسہ پل کا منصوبہ مکمل نہ ہو سکا دفاعی اور ذرائع آمدورفت کے حوالے سے انتہائی اہمیت کے حامل اس منصوبہ کی تکمیل سے ملک کے سب سے بڑے صوبہ کے صدر مقام تک رسائی ایک کم فاصلاتی شاہراہ کے ذریعے ممکن ہونا تھی جبکہ ایک شاہراہ 150کلومیٹر یعنی چھ گھنٹہ کی مسافت کو کم کرنے کے علاوہ کوہ سلیمان کی کم بلند ڈھلوانوں کو کاٹ کر بنائی جانا تھی۔

سال 2012-13کے سالانہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کے اس اہم منصوبہ کیلئے 1کروڑ 75لاکھ60ہزار کی کثیر رقم مختص کی گئی جس سے موضع ناگی لوہانچ پکہ ،کچہ ،میرانی کچہ میں کام مکمل ہو چکا ہے اور ماڈل سٹڈی سروے کیا گیا نشیبی علاقہ کی اجناس کی بروقت منڈیوں تک ترسیل یقینی ہونے کے ساتھ ساتھ بلوچستان سے فروٹ اور ایران سے معاشی ترقی کی نئی سمت متعین ہوسکتی تھی۔

لیہ تونسہ پل کی لمبائی 1.25کلومیٹر یعنی 3750فٹ ہوگی چیف آف میرانی ٹرائیب سردار منظور خان میرانی نے خبریں کو بتایا کہ اس پل کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ نشیبی علاقہ کی زرعی پیداوارکو ایک صنعت کی حیثیت حاصل ہوگی جبکہ کثیر علاقہ دریا بردگی جیسی خراف سے بچ جائیگا انجینئر عبدا لرحمان کے مطابق تجزیاتی رپورٹس مکمل ہو چکی ہیںجبکہ سب انجینئر پراونشل ہائی وے نعمت اللہ دستی کے مطابق ڈیزائننگ کی تیاری کے بعد پی سی ون تیار ہونا تھا جس کیلئے سات ارب کی رقم مختص تھی۔

Taunsa Bridge Project

Taunsa Bridge Project