بدین (عمران عباس) این سی ایچ ڈی میں کام کرنے والی شازیہ کو جنسی حراساں کرنے کے الزام میں این سی ایچ ڈی کے جنرل مینیجر اور پروگرام مینیجر پر ایس پی بدین کے حکم پر مقدمہ قائم۔
کوئی گرفتاری عمل میں نا آسکی، تفصیلات کے مطابق ماتلی شہر سے تعلق رکھنے والی گریجوئٹ نوجوان لڑکی این سی ایچ ڈی میں مرکز کوآرڈینیٹر کے عہدے پر کام کرنے والی شازیہ میمن کو ادارے کے عملداروں منیر میمن اور بھادر بھرگھڑی کی جانب سے جنسی حراساں کرنے کے الزامات کے بعد شازیہ کی درخواست پر سیشن کورٹ میں شنوائی ہوئی جس میں بدین پولیس کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ پر شازیہ نے عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
جس پر عدالت نے 30 اپریل تک کیس ملتوی کردیاجبکہ پولیس کی مبینہ غلط رپورٹ پر شازیہ ایس پی آفیس کے سامنے پہنچ گئیں اور سخت احتجاج کے بعد اپنے آپ کو آگ لگاکر خودکشی کرنے کی کوشش کی جس پر وہاں پر موجود عملے نے شازیہ کوبچالیاایس ایس پی بدین نے شازیہ سے تفصیلات لیئے جس کے بعد ایس ایس پی کے حکم کے تحت شازیہ کی فریاد پر این سی ایچ ڈی بدین کے جنرل مینجر منیر میمن، پروگرام مینیجر بھادر بھرگھڑی کے خلاف لڑکی کو جنسی حراساں کرنے، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور گالی گلوچ دینے کے دفہ لگاکر مقدمہ درج کرلیا ہے، دوسری جانب این سی ایچ ڈی کی جانب سے پہلی ہی انکوائری کمیشن بنا کر دونوں عملداروں کو معطل کردیا گیا تھا۔