کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کا مالی سال 2015ء تا 2016ء مالی بحران کا شکار رہا شہر کی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ فلائی اوور بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر انسانی جانوں کیلئے خطرہ بن گئے۔
تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی 2015تا 2016ء مالی سال میں صرف افسران و ملازمین کی تنخواہوں پر ایک ارب 90کروڑ ماہانہ خرچ کرتی رہی اور شہر کی شاہراہیں ٹور چکیں وہیں ڈرگ روڈ فلائی اوور ناتھا خان پل کے ساتھ 6سال قبل بننے والا ملیر ریور برج ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا۔
وہیں 12سال قبل بننے والا شاہ فیصل کالونی فلائی اوور بھی اب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے شاہ فیصل فلائی اوور کے تمام جوائنٹ کھل چکے ہیں فلائی اوور پر جگہ جگہ شگاف کی وجہ سے آئے دن حادثات رونماء ہوتے رہتے ہیں۔
روزانہ درجنوں موٹر سائیکل سوار گر کر ذخمی ہورہے ہیں لیکن بلدیہ عظمیٰ کراچی کا محکمہ ورکس اینڈ سروسز کا کوئی افسر فلائی اوور اور پلوں کی مانٹرینگ نہ کرسکا۔
کالونی گیٹ فلائی اوور پر ٹریفک کی روانی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی تاحال غافل ہے۔