کراچی : حق پرست رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان اور رکن صوبائی اسمبلی نشاط محمد ضیاء قادری نے شاہ فیصل ٹائون میں درسگاہوں اور طبی مراکز کی تعمیر کے حوالے سے فنڈز کے فوری اجراء کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر تعلیم اور صحت سے درسگاہوں اور سرکاری سطح پر چلنے والے طبی مراکزکو فعال بنا نے کے حوالے سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار حق پرست رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان اور رکن صوبائی اسمبلی نشاط محمد ضیاء قادری کی صدارت میں شاہ فیصل ٹائون میں سرکاری درسگاہوں اور طبی مراکز کی تعمیر و ترقی اور تعلیمی نظام اور صحت کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے حوالے سے منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر ظفر، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی عبدالراشد خان ،میونسپل کمشنر مسرور احمد میمن ،ایگزیگٹیو انجینئر ہیلتھ جمیل میمن،اسسٹنٹ انجینئر ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ مسرور احمد،سب انجینئر محمد محمود ،اور وسیم ٹائون ہیلتھ آفیسر شاہ فیصل ڈاکٹر نصرت علی سید بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ایجوکیشن و ہیلتھ ورکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے حق پرست اراکین اسمبلی کو درسگاہوں اور ہسپتالوں ڈسپنسریوں اور میٹرینٹی ہومز کی تعمیر وترقی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اس موقع پر اراکین اسمبلی نے شاہ فیصل ٹائون میں اسکولوں کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے جاری کاموں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تعمیراتی کاموں میں تاخیر اور اسکولوں کی شفٹنگ کے عمل کو بدیانتی قرار دیتے ہوئے محکمہ تعلیم اورہیلتھ کے افسران سے کہاکہ وہ شاہ فیصل ٹائون کی اسکیموں کی شفٹنگ سے باز رہیں اگر عوامی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے اسکیموں کی شفٹنگ کا سلسلہ جاری رہا تو ہر فورم پر احتجاج کیا جائے گا۔
کرپٹ افسران کا محاسبہ کیا جائے گا حق پرست رکن قومی اسمبلی اقبال محمد علی خان اور رکن صوبائی اسمبلی نشاط محمد ضیاء قادری نے محکمہ ورکس ایجوکیشن اور ہیلتھ کو ہدایت کی کہ درسگاہوں اور سرکاری طبی مراکز میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے جاری کاموں کو ہنگامی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ شاہ فیصل کالونی میں قائم 50بستروں کے ہسپتال ،کارڈک ایمرجنسی سینٹر اور میٹرنٹی ہومز میں ڈاکٹر اور عملے کی کمی کوپورا کرکے اسے فعال بنائیں تاکہ شاہ فیصل ٹائون اور اس کے گردنواح میں آباد لاکھوں عوام اسے ستفادہ حاصل کر سکیں۔