اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے تنازع میں کابینہ ارکان کو بیان بازی سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات کا اظہار میڈیا پر کرنا نامناسب ہے، پوری پارٹی ملکی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کرے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ زراعت پالیسی پر خود جہانگیر ترین کو اسائنمنٹ دی تھی، عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں تاہم جہانگیر ترین سے بطور ایکسپرٹ بریفنگ لی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس میں کون آئے گا اور کون نہیں، یہ فیصلہ کرنا بطور وزیراعظم میری صوابدید ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین سینیئر رہنما ہیں اور دونوں کی رائے اہم سمجھی جاتی ہے۔
دوسری جانب کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فوادچوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمودقریشی کے معاملے پر وزیراعظم نے ناپسندیدگی کا اظہار کیاہے، وزیراعظم نے کہاہےکہ پارٹی کے اندرونی معاملات باہر ڈسکس نہیں ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ہر کوئی اپنی رائے دے سکتا ہے لیکن حتمی فیصلےکا حق وزیراعظم کا ہوگا، ہم بھی سیاسی جماعت ہیں لیکن پارٹی امور کا فیصلہ صرف عمران خان کے پاس ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی دونوں ہی پارٹی کے لیے محترم ہیں، اپنی اپنی رائے دینے میں کوئی حرج نہیں، جب کہ اعترازاحسن بھی پیپلزپارٹی میں رہ کر پیپلزپارٹی پر تنقید کررہے ہوتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا تھا کہ جہانگیر ترین سرکاری اجلاسوں میں شریک ہوکر مخالفین کو بیان بازی کا موقع دے رہے ہیں اور کارکن ذہنی طور پر اسے قبول نہیں کر پا رہے جب کہ (ن) لیگ سوال اٹھاتی ہے کہ یہ توہین عدالت نہیں تو اور کیا ہے۔
اس پر جہانگیر ترین نے ردعمل عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ جہاں بھی جاتا ہوں عمران خان کی مرضی اور خواہش سے جاتا ہوں، مجھے پاکستان کی خدمت سے کوئی نہیں روک سکتا۔