اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے برسلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ سے ملاقات میں دو طرفہ تعاون اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔
برسلز میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق شاہ محمود قریشی نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں سہ فریقی اتحاد اور نیٹو اور امریکی فورسز کی ہر ممکن مدد کی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور نیٹو کے افغان امن عمل کے حوالے سے موقف میں یکسانیت ہے کیونکہ دونوں افغانستان کے مسئلے کو افغان قیادت سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے حامی ہیں۔
ملاقات میں نیٹوکے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ نیٹو اتحاد خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے تعاون اور مثبت کردار کا معترف ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ دو روزہ سرکاری دورےپر آج برسلز پہنچے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس دورے میں نیٹو کے سربراہ سے ملاقات کے علاوہ شاہ محمود قریشی پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت، توانائی اور سرمایہ کاری سے متعلق کئی معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس دورے کے دوران شاہ محمود قرییشی برسلز میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب بھی کریں گے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ کے ساتھ ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور نیٹو کے مابین 2010ء سے لے کر آج تک دو طرفہ سکیورٹی تعاون کے حوالے سے مذاکرات کے آٹھ ادوارِ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو نے مشکل حالات میں پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔ 2005ء میں آنے والے زلزلے میں نیٹو نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور 2010ء میں جب پاکستان میں سیلاب نے شدید تباہی مچائی تھی، اس وقت بھی نیٹو ممالک نے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا تھا۔