کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ کے ایک رکن نے شاہ زیب قتل کیس میں موت اور عمر قید کی سزا پانے والے ملزمان شاہ رخ جتوئی، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت سے معذوری ظاہر کردی ہے۔
منگل کو جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹوکے روبرو ملزمان کی اپیل سماعت کے لیے پیش کی گئی تو بینچ کے رکن جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے مقدمے کی سماعت سے انکار کر دیا، سندھ ہائیکورٹ نے کلفٹن میں واقع تاریخی ورثہ قراردیے گئے۔
’شری رتنیشور مندر‘‘ کے تحفظ اور بحالی کی سرگرمیوں کی تصدیق کے لیے ہائیکورٹ کے ناظر کو کمشنر مقرر کر دیا ہے، چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ اور آل پاکستان ہندو پنچائیت کی جانب سے دائر متفرق درخواست کی سماعت کی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کلفٹن میں 150 سال سے قائم شری رتنیشور مندر کی تاریخی حیثیت ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کچی وزہریلی شراب کی تیاری اور فروخت سے متعلق تفصیلی اور جامع رپورٹ 19 نومبر کو طلب کرتے ہوئے سیکریٹری صحت، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ایکسائز و ٹیکسیشن،آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور کمشنر کراچی کو 19 نومبر کیلیے نوٹس جاری کردیے۔
عدالت نے سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی ہے کہ کچی شراب کی تیاری اور اس سے ہونے والی ہلاکتوں کی اب تک ہونیوالی تحقیقات سے بھی عدالت کو آگاہ کیا جائے۔