کراچی : کراچی کے علاقے پپری اور بن قاسم ٹاءون کے علاقہ معززین کا اسٹیل ٹاون تھانے میں تعینات اے ایس آئی طارق جٹ اور اس کے بھائیوں کے خلاف اسٹیل ٹاءون کی سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ، جٹ برادران کی غنڈہ گردیوں کیخلاف احتجاج میں علاقہ معززین جنرل کونسلر سلیم شاہ، جاوید شاہ، قاری بحران، مولوی سلیم ، اسماعیل،اوورسیز پاکستانی یوسف ولد ملتان شاہ سمیت سینکڑوں لوگوں کی شرکت، اسٹیل ٹاءون تھانے میں تعینات اے ایس آئی طارق جٹ علاقے میں شریف لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے، اہل علاقہ نے احتجاج کے دوران میڈیا کو بتایا کہ طارق جٹ لوگوں سے بھتہ وصول کرتا ہے، دکانداروں سے پیسے مانگنے پر انکار کی صورت میں دوکانداروں پر تشدد اور شریف لوگوں کے پلاٹوں اور مکانوں پرقبضہ کرتا ہے، احتجاج کرنے کے باوجود پولیس یا متعلقہ اداروں نے کوئی مدد نہیں کی، پولیس کا کام عام آدمی کو ایسے گینگ مافیہ اور لینڈ گریبروں سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ متعلقہ تھانے کا ایس ایچ او خود بھتہ مافیا کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بن قاسم ٹاءون میں طارق جٹ، شوکت جٹ، پرویز جٹ ، افضل جٹ اور ان کے ساتھی کھلے عام منشیات فروش کر رہے ہیں جس سے نوجوان نسل نشے جیسے لعنت میں مبتلا ہو رہی ہے،مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت منشیات فروشوں کی سرپرستی کر رہی ہے اور لوگ بیچارے اپنی آنکھوں سے اپنی تباہی دیکھ رہے ہیں ، کراچی جیسے شہر میں لاقانونیت کا یہ عالم ہے تو اندرون سندھ کے گوٹھوں اور دیہاتوں میں سندھ حکومت غریب لوگوں کے ساتھ کیا کرتی ہوگی، عوام کے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سندھ پولیس میں سیاسی بھرتیاں ہیں جو پیپلز پارٹی نے کی ہیں ، بن قاسم ٹاءون میں جٹ برادرز اور ان کے ساتھی غریب لوگوں کے پلاٹوں پر قبضہ کرتے ہیں اور بھتہ وصول کرتے ہیں اورعلاقہ معززین کے احتجاج کے باوجود متعلقہ تھانے کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے،مظاہرے کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ آئی جی سندھ ، ڈی جی رینجرز اور تمام متعلقہ ادارے ایسے لوگوں کے خلاف فوری کاروائی کے احکامات جاری کریں جن کی وجہ سے نوجوان نسل نشے جیسی لعنت میں مبتلا ہورہی ہے اور فوری طور پر ایسے لوگوں کو فورسز کی نوکری سے بر طرف کیا جائے تو جو اپنی ذمہ داریاں چھوڑ کر لوگوں کو پریشان کرتے ہیں اور محکمے کی بد نامی کا باعث بنتے ہیں ۔