اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پارٹی صدر شہباز شریف کو بجٹ اجلاس میں شرکت کا رسک لینا پڑے گا۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری اور رہنما ن لیگ احسن اقبال بطور مہمان شریک ہوئے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پارلیمان کے بند ہالز میں کورونا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، ہمیں متبادل کے طور پر ورچوئل اجلاس کی طرف جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ خطرات بہت زیادہ ہیں اس لیے میری اجلاس میں شرکت مشکل ہے، جو لوگ اجلاس میں جا رہے ہیں اللہ ان کی حفاظت کرے۔
انھوں نے مزید کہا کہ محفوظ پارلیمان کے اجلاس کے لیے خصوصی ایپ ڈیزائن کی جا سکتی ہے، اسپیکر نے ورچوئل اجلاس سے متعلق کمیٹی میں مجھے یا آئی ٹی وزیر کو شریک ہی نہیں کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ورچوئل اجلاس کی مخالفت وہ کرتے ہیں جو واٹس ایپ بھی نہیں کھول سکتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایگزیکٹو اور عدلیہ کام کر رہے تو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کیا قباحت ہے، پارلیمان کے لاک ڈاؤن سے غلط پیغام جائے گا۔
رہنماون لیگ نے کہا کہ ہماری جان پیاری، لوگ مرتے ہیں تو مریں یہ رویہ مناسب نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ورچوئل اجلاس میں اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر اپوزیشن کو بولنے ہی نہیں دیں گے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے نوازشریف کی رپورٹس کے بارے میں تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے، تحقیقات میں کھرا جس کی طرف بھی جائے اسے بھگتنا چاہیے۔
اس حوالے سے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف ن لیگ کے میڈیکل ونگ کی رپورٹس پر باہر نہیں گئے بلکہ حکومتی ڈاکٹرز کی رپورٹ پر ہی انہیں باہر بھیجا گیا تھا۔
بجٹ اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجٹ اجلاس اہم ہے، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو اس میں شرکت کا رکس لینا پڑے گا۔
احسن قبال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بجٹ کے بارے میں مثبت تجاویز دے گی۔