لاہور (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے متنازع گفتگو پر سینئر رہنما رانا مشہود کی پارٹی رکنیت معطل کر دی۔
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق رانا مشہود سے بازپرس کے لیے 3 رکنی خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
کمیٹی میں راجہ ظفر الحق، ایاز صادق اور رانا تنویر شامل ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق کمیٹی دو ہفتے میں اپنی سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کرے گی اور تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں رانا مشہود سے متعلق فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں رانا مشہود نے دعویٰ کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سے اسٹیبلشمنٹ اور اداروں کے معاملات بہت حد تک ٹھیک ہوچکے ہیں اور اداروں کے تِھنک ٹینک کو احساس ہوتا جارہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم کے عہدے کے لیے بہتر چوائس تھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ شہباز شریف اگر وزیراعظم ہوتے تو ملک کو یہ حالات دیکھنے نہیں پڑتے، شہباز شریف ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ کے لیے قابل قبول رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کسی کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ انہیں سمجھ آگئی ہے کہ شہباز شریف ہی بہتر چوائس تھے، الیکشن میں جیتنے والی جماعت کو گھوڑا سمجھا گیا، لیکن وہ خچر نکلی۔
میڈیا پر بیان نشر ہونے کے بعد رانا مشہود نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ نجی ٹی وی نے ان کے بیان کے کلپ سیاق و سباق سے ہٹ کر نشر کیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میری گفتگو کو خاص رنگ دے کر پیش کیا گیا، جو کہ صحافتی ضابطہ اخلاق کےمطابق نہیں۔
رانا مشہود کے بیان پر نہ صرف پارٹی نے نوٹس لے کر ان سے وضاحت طلب کی تھی بلکہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اپنے رد عمل میں رانا مشہود کے بیان کو بے بنیاد اور افسوسناک قرار دیا تھا۔