اسلام آباد (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مڈٹرم الیکشن کا مطالبہ کردیا اور کہا ہے کہ موجودہ بحران کا حل اور معاشی بیماری کا حل نئے انتخابات ہیں۔
ن لیگ کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور ہر لحاظ سے بدترین ہے، عمران خان جھوٹا ترین وزیراعظم ہے۔ اگر سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کی بقا کے لیے ایکا ہو پھر جمہوریت مضبوط ہوگی ، ماضی میں سب نے غلطیاں کی ہیں، اپوزیشن کا فیصلہ تھا لاڈلے کو ایکسپوز ہونے دے سب نے دیکھ لیا معیشت کی تباہی ہوئی۔ معیشت کو لگی بیماری کا علاج صرف نئے انتخابات ہیں ان ہاؤس تبدیلی نہیں۔
شہبازشریف نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے رانا تنویر کا نام چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلیے دیدیا ہے اور ہم نے انتخابی دھاندلی کمیشن سے استعفے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مولانا فضل الرحمن کو پوری طرح سپورٹ کریں گے انکے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومتی ارکان نے ایوان کو مچھلی منڈی بنائے رکھا ، ملکی تاریخ میں ایسا عوام دشمن اور ظالمانہ بجٹ پہلے کبھی نہیں دیکھا ۔ عوام کی آواز مسلم لیگ ن بنے گی ، عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، سلیکٹڈ وزیراعظم ایک چھیڑ بن چکی ہے ، بجٹ سیشن میں اپوزیشن نے شاندار بامعنی گفتگو کی ، بجٹ کا اصل رنگ جب سامنے آئے گا تو سمجھ آئے گی کیا ہوا ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ٹیم ناکام ہوچکی ہے ، عمران خان سائیڈ لائن وزیراعظم ہیں ، پہلی آل پارٹیز کانفرنس میں فیصلہ ہوا تھا کہ جمہوریت کو بچانا ہے ، دوسری اے پی سی میں رہبر کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، چیئرمین سینٹ کے حوالے سے فیصلہ رہبر کمیٹی کی سطح پر ہوگا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نواز شریف کیساتھ ظلم اور زیادتی کسی سے ڈھکہ چھپی نہیں ، اپنے حق کیلئے سیاسی اور قانونی لڑائی لڑے گے، نواز شریف جب ترقی خوشحالی اور خطے میں امن کی بات کرتے تھے تو غدار کہا جاتا ہے لیکن اب نواز شریف کے فلسفے کو ہی آگے بڑھایا جا رہا ہے۔