اسلام آباد (جیوڈیسک) شہباز شریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بیان 164 کا بیان قلمبند کرا دیا۔
قومی احتساب بیورو کی ٹیم شہباز شریف فیملے کے خلاف بننے والے وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی اور اس کے بیٹے یاسر کو لے کر جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو کی عدالت میں پہنچی جہاں بند کمرے میں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
مشتاق غنی نے عدالت کو بتایا کہ 1998 سے رمضان شوگر ملز کا ہول سیل ڈیلر ہوں اور ہمارا رمضان شوگر ملز سے کاروباری تعلق ہے۔
مشتاق چینی نے بتایا کہ 2005 سے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے ساتھ کاروبار کررہے ہیں، شہباز شریف فیملی کے چیف فنانسل افسر عثمان نے 60 کروڑ روپے کی بلیک منی وائٹ کرنے کی بات کی۔
گواہ نے عدالت کو بتایا کہ 2014 میں 21 کروڑ 40 لاکھ کی ٹی ٹی بیرون ملک سے منگوائی، دوسری ٹی ٹی 29 کروڑ روپے کی منگوائی گئی اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی کہ رقم باہر سے منگوائی گئی ہے اور جن ناموں اور کمپنیوں ٹی ٹی لگوائی گئی ان کو نہیں جانتا۔
گواہ مشتاق چینی کے مطابق سلمان شہباز اور میرے درمیان قرض کا فرضی معاہدہ کیا گیا جب کہ ٹی ٹی کی رقوم سلمان شہباز کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیں۔
گواہ نے اعتراف کیا کہ ہم کاروبار اور پیسہ وائٹ ہونے کے لالچ میں کام کرتے رہے۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے رمضان شوگر ملز کیس کی تحقیقات کی جارہی ہے جس میں حمزہ شہباز کو گرفتار کیا جاچکا ہے جب کہ شہباز شریف سے بھی نیب پوچھ گچھ کر چکی ہے۔