پیرس (جیوڈیسک) اورسیز پاکستانیوں کے ساتھ ظلم اور زیادتی کے ساتھ ساتھ پولیس کو بھتہ نہ دینے پر بھی جھوٹے مقدمات کا سلسلہ زوروشور سے جاری ہے جس سے پنجاب حکومت کی گڈگورنس اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کی شخصیت بھی متاثر ہورہی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ ساتھ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھی اس پولیس گردی اور بھتہ وصولی کا نوٹس لینا چاہیے جس کی تازہ مثال تھانہ سول لائن گجرات کے اس مقدمہ میں سامنے آئی ہے پولیس کو منہ مانگا بھتہ نہ ملنے پرتھانہ سول لائن گجرات میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
فرانس میں مقیم ایک خاندان کے عزیز عارف سیٹھی کراچی لیاری سے بھتہ خوروں کے ہاتھوں مجبور ہوکر گجرات منتقل ہوگئے اور وہاں شوپالش بنانے کا کاروبار شروع کیا مگر وہاں کے بھتہ مافیا جنہیں اعلیٰ پولیس افسران کی پشت پنائی حاصل ہیں۔انہوں نے پہلے مخلتف طریقوں سے دھمکیاں دلائی،پھر انہوں نے شو پالش کے معروف برانڈ کے حوالے سے جعلی مقدمات بنا دیے، 24 گھنٹے بغیر کسی مقدمے کے اندراج کےپولیس نے عارف سیٹھی کے بیٹے عاصم سیٹھی کو دو ملازموں کے ساتھ گجرات سول لائن تھانہ میں بند کردیا اور بھاری رقم کا مطالبہ شروع کردیا ،تاہم ان کے والد تمام دستاویزی ثبوت کے ساتھ ڈی پی او گجرات کے سامنے پیش ہوئے۔
جنہوں انصاف کی یقین دہانی کرائی تاہم جب وہ تھانہ پہنچے تو ان کے خلاف کئی جھوٹی دفعات لگا کرمقدمہ درج کرلیا گیا،جس پر انہوں نےپنے عزیزوں کے ساتھ فرانس رابطہ کیا جس پر انہوں نےمیڈیا کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔ پیرس سے جنگ کے نمائندہ نے ڈی پی او گجرات سے رابطہ کیا تو انہوں سارا بوجھ وزیر اعلیٰ پنجاب پر ڈال دیا اور کہا کہ ان سے رابطہ کریں ہم نے مقدمہ درج کردیا ہے۔
اورسیز پاکستانیوں نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف اور اعلیٰ عدلیہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے عزیز اوقارب کے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج کا نوٹس لیں۔اور عارف سیٹھی کو انصاف دلائیں۔ یہ معمول بنتا جا رہا ہے کہ پنجاب پولیس رقم بٹورنے کیلئے جھوٹے مقدمات بنا دیتی ہے۔