اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی قانونی ٹیم برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے برطانیہ پہنچ گئی۔
گزشتہ روز برطانوی اخبار ڈیلی میل کی جانب سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کیلئے دی جانے والی برطانیہ کی غیر ملکی امداد میں سے چوری کی۔
صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے برطانوی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ڈیلی میل، وزیراعظم عمران خان اور ان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی قانونی ٹیم سینئر وکیل سلمان بٹ کی قیادت میں برطانیہ پہنچ گئی ہے جہاں ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے وکلاء سے مشاورت کرے گی۔
یاد رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک جانب عالمی ترقیاتی منصوبوں کیلئے امداد دینے والا برطانوی محکمہ ڈی ایف آئی ڈی سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر امدادی رقم کی بارش کرتا رہا تو دوسری جانب ان کا خاندان عوامی فنڈ کے ملین پاونڈز منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کرتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی جانیوالی رقم میں ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ سے لی گئی امداد کا حصہ بھی شامل ہے۔
تاہم برطانوی امدادی ادارے ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈیلی میل نے اپنی اسٹوری کو سچ ثابت کرنے کیلئے کم ثبوت پیش کیے۔
ڈی ایف آئی ڈی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2005 کے زلزلے کے بعد برطانیہ کی جانب سے حکومت پنجاب کے ارتھ کوئک ریلیف اینڈ ری کنسٹرکشن اتھارٹی (ایرا) کو اسکولوں کی تعمیر کیلئے امداد دی گئی جو تعمیر ہوئے اور ان کا آڈٹ بھی کیا گیا۔