شہباز شریف کا کے ای میڈیکل یونیورسٹی مریدکے کیمپس کیلئے 2 ارب گرانٹ کا اعلان

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

لاہور (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ صحت عامہ ترجیحات میں شامل ہے، پنجاب حکومت عوام کو بہتر سے بہتر علاج معالجہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے وسائل کی کمی نہیں آنے دے گی۔ ڈاکٹرز مقدس اور مسیحائی پیشہ سے وابستہ ہیں، دکھی انسانیت کی خدمت کا حلف ان سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت میں جت جائیں۔

ڈاکٹرز جتنی محنت ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کیلئے کرتے ہیں اس سے زیادہ محنت انہیں اپنے حلف کی پاسداری کیلئے کرنی چاہئے تاکہ پسے ہوئے عوام کے دکھوں کا مداوا ہو سکے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے نئے گریجوایٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا حکومت پنجاب نے مریدکے میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے نئے کیمپس کے قیام کیلئے 120 ایکڑ اراضی فراہم کی ہے۔ انہوں نے کیمپس کی تعمیر کیلئے 2 ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا صحت کے شعبہ کی بہتری کیلئے جتنے وسائل درکار ہیں فراہم کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہا بہترین طبی سہولیات پر جج، جرنیل، سیاست دان، وزراء، پولیس افسران اور اشرافیہ کا ہی نہیں بلکہ عام شہری کا بھی پورا حق ہے ، ڈاکٹرز دیہی و بنیادی مراکز صحت، تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں میں بھی جائیں اور دکھی انسانیت کی خدمت کریں۔ وزیراعلیٰ نے پوزیشن ہولڈر ڈاکٹروں میں گولڈ میڈلز تقسیم کئے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود نے وزیراعلیٰ کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ نے لاہور میں کینسر ہسپتال و ریسرچ سنٹر کے قیام کے منصوبے کی منظوری دی۔

خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ کے پرنسپل ڈاکٹر ظفر علی نے کینسر ہسپتال اورریسرچ سنٹر کے قیام کے منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ شہباز شریف نے کہا کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کے منصوبے کے لئے نالج پارک میں اراضی مختص کی جائے گی، کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر کو ٹرسٹ چلائے گا جس کا خود مختار بورڈ آف گورنرز ہو گا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کینسر ہسپتال کے منصوبے کے لئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔ شہباز شریف نے لاہور کے عطائی ڈاکٹر کے علاج سے خانقاہ ڈوگراں کے 8 سالہ طالب علم منیب علی کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی عطائی ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔