فیصل آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری شیر علی نے پارٹی قیادت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر پارٹی معاملات پر نظرثانی نہ کی تو وہ اور ان کے بیٹے عابد شیر علی استعفیٰ دے دیں گے۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری شیرعلی کاکہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے غلط لوگوں کو اختیارات دے کر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے پارٹی کا بیڑہ غرق کردیا، وہ زمانہ گیا جب کھمبوں کو ڈکٹ ملتے تھے تو وہ جیت جاتے تھے، اربوں کھربوں روپے کے لاہور میں کام کرائے گئے لیکن وہاں وزیراعظم نواز شریف کے سالے کا بیٹا الیکشن ہار گیا اور این اے 122 میں اسپیکر ایاز صادق کا 2200 ووٹوں سے جیتنا وزیراعلی کے لئے شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی شہباز شریف مسلم لیگ کو اگے لے جا رہے ہیں یا پیچھے، یہ نہ سمجھیں کہ یہ لاہور میں ہوا ہے یہی صورتحال ملک بھر میں ہے اور خاص طور پر فیصل آباد میں بھی یہی صورتحال ہے،اگر صورتحال پر نظرثانی نہ کی گئی تو فیصل آباد میں صرف قانون شکن وزیرقانون ہی صرف مسلم لیگ (ن) کے ساتھ رہ جائے گا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ قانون شکن شخص کو وزیرقانون بنادیا گیا جس نے فیصل آباد کے 20 گھروں کو اجاڑ دیا، رانا ثنااللہ سے ذلیل نہ کرائیں اگر استعفی چاہیئے تو عابد شیر علی استعفیٰ دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی نے اگر شیخ اعجاز اور الیاس انصاری جیسے ایم پی ایز سے پارٹی چلانی ہے تو ہم استعفیٰ دینے کو تیار ہیں۔
کیا وزیراعلی کو 30 سال پیپلزپارٹی اور 10 سال مسلم لیگ (ق) میں رہنے والے الیاس انصاری کے علاوہ اور کوئی لیگی کارکن نہیں ملا جسے ٹکٹ دیا جاتا اور آج انہیں طاقت دے دی گئی ہے کہ وہ جسے چاہے بلدیاتی الیکشن کے ٹکٹ دیں اور شہباز شریف نے بلدیاتی ٹکٹیں دینے کا اختیار نااہل لوگوں کو دے کر زیادتی کی ہے۔