اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانیوں کی بھاری اکثریت نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ منتخب جمہوری نظام پاکستان کے لیے بہترین سسٹم ہے، مئی 2013 کے عام انتخابات مکمل طور پر شفاف ہوئے۔
پلڈاٹ کے زیراہتمام 16 جولائی سے 6 اگست کے دوران ہونے والے ملک گیر سروے میں پاکستان بھر کے 3065 شہریوں کی رائے حاصل کی گئی۔ سروے کے مطابق 67 فیصد شہری جمہوری منتخب حکومتی نظام کو پاکستان کے لیے بہترین سسٹم تصور کرتے ہیں۔
عوامی مقبولیت کے لحاظ سے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف 57 فیصد مثبت ریٹنگ کے ساتھ سرفہرست رہے۔ وزیراعظم نواز شریف 53 فیصد مثبت ریٹنگ میں عوام کے پسندیدہ رہنما ہیں۔ سروے کے مطابق 52 فیصد شہریوں نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ایک اچھا رہنما جب کہ 72 فیصد پاکستانیوں نے طاہرالقادری کو بدترین رہنما قرار دیا ہے اور صرف 21 فیصد نے انھیں اچھا رہنما قرار دیا۔
63 فیصد پاکستانیوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مئی 2013ء کے عام انتخابات مکمل طور پر شفاف تھے جبکہ 37 فیصد افراد نے ان انتخابات کو کسی حد تک دھاندلی سے تعبیر کیا۔ 85 فیصد پاکستانیوں نے الیکشن کمیشن کے فنکشنز میں اصلاحات لانے اور تشکیل نوکی ضرورت پر زور دیا۔
67 فیصد پاکستانیوں نے محسوس کیا کہ ستمبر 2013ء میں قومی اور صوبائی حکومتوں کے قیام کے 100 دن مکمل ہونے پر انتخابی اصلاحات کی ضرورت تھی۔ 40 فیصد پاکستانیوں نے الیکشن کمیشن کے اہم ادارے پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ 52 فیصد شہریوں نے اس بارے میں اختلاف کا اظہار کیا۔ یہ اختلاف رائے اس بات کا مظہر ہے کہ لوگ الیکشن کمیشن کے ادارہ میں اصلاحات لانے کے حامی ہیں۔