اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہباز شریف ماضی کو بھلا کر آئیں، مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں اور اگر وہ ماضی کو بھلا کر بات کرنا چاہتے ہیں تو الیکٹرانک مشین سے بسم اللہ کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے کیس پر افغان ٹیم کا وزارت داخلہ سے رابطہ ہے، افغان ٹیم چاہے تو 7 لوگوں کے انٹرویو بھی کرسکتی ہے جب کہ آئی جی کو ہدایت کی ہے اپنی تحقیقاتی رپورٹ افغان ٹیم کو دیں، ضرورت ہوئی تو ٹیکسی ڈرائیور سمیت 11 افراد سے بھی انٹرویو کرسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بغیر ویزے ہزاروں لوگ چھپے ہوئے ہیں، یہ لوگ ایک ماہ میں آن لائن ویزہ اپلائی کردیں ورنہ ملک چھوڑ دیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چائنیز کی سکیورٹی کے لیے تمام فول پروف انتظامات ہیں جب کہ داسو ڈیم پر تفتیش آگے بڑھی ہے، ابھی کوئی بات نہیں کرسکتا۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ افغانستان سے ایک ماہ میں 208 سے زائد لوگ آئے ہیں اور وہی لوگ آئے ہیں جن کے پاس کارڈز ہیں، افغان سرحد سے مہاجرین کی کوئی آمد نہیں ہوئی ہے جب کہ پاکستان میں طالبان نہیں اور نا کوئی طالبان آ رہے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے مسلم لیگ (ن) کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ اور ش لیگ میں مفاہمت اور مزاحمت کی لڑائی ہے، اقتدار کے بھوکوں کے جمعہ بازار کو پذیرائی نہیں ملے گی، ان کی مزاحمت اور مفاہمت کی پالیسی ناکام ہوگی، سب ٹائیں ٹائیں فش ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، ن لیگ کو جو نقصان پہنچا ہے وہ ان کی اپنی سیاست کی وجہ سے پہنچا ہے، شہباز شریف ماضی کو بھلا کر آئیں، مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، وہ ماضی کو بھلا کر بات کرنا چاہتے ہیں تو وہ الیکٹرانک مشین سے بسم اللہ کریں۔
نورمقدم کیس سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ کیس میں تمام شواہد اکٹھے ہیں، ملزم کو پولیس مقابلے میں تو نہیں مروا سکتا، ملزم کے باپ اور ڈرائیور کو بھی اندرکیاہے، جن سے جعفر کی بات ہوئی انہیں بھی اندر کیا ہے، پیچھےکسی کو نہیں چھوڑا، اب فیصلہ عدالت کا ہے، شہادتیں پوری ہیں اور مجھے پوری امید ہے ملزم کوسزائے موت ہوگی۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ نادرا نے کووڈ ویکسی نیشن کے اجرا کا فیصلہ کرلیا ہے، ویکسین کی سرٹیفکیشن کا نظام نادرا میں تیار کیا جارہا ہے، سرٹیفکیشن نظام کو 64 ملکوں سے جوڑا جارہا ہے۔