لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور رمضان شوگر مل کیس میں ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس ملک شہزاداحمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اس حوالے سے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے شہباز شریف کی آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اور رمضان شوگر مل کیس میں اور فواد حسن فواد کی صرف آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے شہباز شریف کو 2 کروڑ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں فوادحسن فواد کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر اپنی رہائی کے حوالے سے لکھا کہ اللہ کی مہربانی، ماں کی دعاؤں، خاندان والوں کی محبت اور پارٹی ورکرز اور پاکستان کے عوام کی طاقت کے ساتھ میرے ضمیر نے مجھے تمام الزامات کے خلاف ڈٹ کر کھڑا رہنے کی ہمت دی۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے مزید لکھا کہ مجھے ملنے والی دعاؤں اور بے پناہ پیار پر بہت شکر گزار ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ دعاؤں اور پیار کے جواب میں یقین دلاتا ہوں کہ جب تک زندہ ہوں اپنی خدمات عوام کو پیش کرتا رہوں گا۔ اللہ پاکستان پر رحم فرمائے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو نیب میں صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا لیکن جب وہ بیان ریکارڈ کرانے پہنچے تو انہیں آشیانہ اسکیم کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم، صاف پانی کیس، اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔
آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے قریبی ساتھی اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
نیب ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف کو لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق ڈی جی فواد حسن فواد کے بیان کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس کی آخری پیشی پر شہباز شریف اور فواد حسن فواد کو آمنے سامنے بٹھایا گیا۔ نیب ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس موقع پر فواد حسن فواد نے کہا تھا کہ ‘میاں صاحب آپ نے جیسے کہا میں ویسے کرتا رہا’۔
نیب کے مطابق شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب آشیانہ اسکیم کے لیے لطیف اینڈ کمپنی کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر منسوخ کروا کے پیراگون کی پراکسی کمپنی ‘کاسا’ کو دلوا دیا۔
نیب کا الزام ہے کہ شہباز شریف نے پنجاب لینڈ ڈیولپمنٹ کمپنی (پی ایل ڈی سی) پر دباؤ ڈال کر آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا تعمیراتی ٹھیکہ ایل ڈی اے کو دلوایا اور پھر یہی ٹھیکہ پی ایل ڈی سی کو واپس دلایا جس سے قومی خزانے کو 71 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
نیب ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے پی ایل ڈی سی پر دباؤ ڈال کر کنسلٹنسی کانٹریکٹ ایم ایس انجینئر کسلٹنسی کو 19کروڑ 20 لاکھ روپے میں دیا جبکہ نیسپاک کا تخمینہ 3 کروڑ روپے تھا۔