لاہور (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، شہباز شریف نے کہا ہے کہ ”صرف حزب اختلاف نہیں بلکہ حکومتی بینچوں پر بیٹھنے والی سیاسی جماعتیں بھی دھاندلی کا کہہ رہی ہیں۔
انہوں نے ہفتے کے روز اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “17 اگست کو قومی اسمبلی کے ایوان میں عمران خان نے مجھ سے کہا کہ وہ پارلیمانی کمیشن بنانے کو تیار ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ”اب عمل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ امید ہے عمران خان اِس پر ‘یو ٹرن’ نہیں لینگے اور جب تک اس پر کمیشن نہیں بن جاتا ایوان کی کارروائی آگے نہیں چلنے دینگے”۔
اخباری کانفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور مریم اورنگ زیب بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
شہباز شریف نے الزام لگایا کہ ”حکومت کے ابتدائی دنوں میں ہی گیس، بجلی اور کھاد کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے”۔
“مہنگائی کے باعث عوام کی روز مرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے۔ لوڈ شیڈنگ آسمان سے باتیں کرنے لگی ہے جبکہ میں نے کہا تھا کہ اکتیس مئی سنہ سو ہزار اٹھارہ کے بعد لوڈ شیڈنگ ہوئی تو ہم ذمہ نہیں”۔
پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیر اعلٰی نے ڈیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”ڈیم بننے چاہئیں۔ مگر نواز شریف دور میں بھاشا ڈیم پر 100 ارب روپے خرچ کیے گئے، جس کا عمران خان ذکر نہیں کرتے”۔
انہوں نے کہا کہ ”عمران خان میٹرو منصوبوں کا آڈٹ کرانا چاہتے ہیں۔ ضرور کرائیں۔ لیکن وہ میٹرو پشاور کا بھی آڈٹ کرائیں”۔
ادھر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی پریس کانفرنس پر حکومتی جماعت کے رہنما اور وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ‘وائس آف امریکہ’ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”ن لیگ صبر سے کام لے۔ دراصل میں اُن سے ابھی تک پی ٹی آئی کی کامیابی برداشت نہیں ہو رہی”۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ”ابھی تو اورنج لائن میٹرو کا آڈٹ شروع نہیں ہوا اور شہباز شریف کی چیخیں نکلنا شروع ہو گئی ہیں”۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں ہونے والی بدعنوانی وہ عوام کے سامنے لائیں گے۔